سندھ اسمبلی کا مختصر ترین اور انوکھا اجلاس منعقد ہوا جو شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت صبح 10 بجکر 7 منٹ پر شروع ہوا جو ایک منٹ بعد ہی ملتوی کردیا گیا۔ ہوا کچھ یوں کہ ایوان میں محض 2 ہی ارکان آئے جن میں سینئیر صوبائی وزیرنثارکھوڑو اور پارلیمانی امور کے وزیر ڈاکٹر سکندر مندرو شامل ہیں جب کہ ہفتے میں منگل کا روز پرائیوٹ ارکان کے لئے مختص ہوتا ہے لیکن کوئی پرائیوٹ ممبر بھی اجلاس میں شریک نہیں ہوا۔ اجلاس میں نہ تو قرآن پاک کی تلاوت ہوئی اور نہ ہی نعت خوانی جب کہ اجلاس میں 5 قراردادیں، 2 نجی بلز، 5 تحاریک اور تحریک التوا ایجنڈے میں شامل تھی لیکن اسپیکر ایوان میں آئے بیٹھے اور اجلاس 16 فروری تک ملتوی کرنے کا اعلان کرنے کے بعد چلے گئے۔
اجلاس کے یوں ملتوی ہونے پر ایم کیو ایم کی جانب سے طریقہ کار پر کڑی تنقید کی گئی جبکہ ایم کیو ایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے الطاف حسین کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر اسمبلی سیکریٹریٹ میں مذمتی قرارجمع کرادی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینئیر صوبائی وزیر نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ ارکان کو وقت مقررہ پراسمبلی میں پہنچنا چاہیئے۔