پاک ایران گیس پائپ لائن پر عالمی دباؤ مسترد کر دیا جائے چیمبرز کانفرنس

نئی ٹیکسٹائل پالیسی اگرچہ خوش آئند ہے تاہم حکو مت کو 120ارب روپے ری فنڈ کی مد میں بھی فوری ادا کرنے چاہئیں۔


Khususi Reporter February 11, 2015
خیبرپختونخوا میں امریکی ہیوی کنٹینرز سے تباہ ہونے والے انفرااسٹرکچر کی بحالی سمیت طور خم، چمن اور سست بارڈر پر ڈرائی پورٹ قائم کی جائے، چیمبرز کانفرنس۔فوٹو: فائل

ABU DHABI: ملک بھر کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے تاجروں و صنعت کاروں کے مسائل کے فوری حل کے لیے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی مسلسل عدم دستیابی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر خزانہ کی مصروفیات اپنی جگہ مگر اقتصادی صورتحال کی بہتری اور صنعت کاروں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے متبادل اقدامات کیے جائیں اور وزیر خزانہ کی مستقل بنیادوں پر حاضری کو یقینی بنایا جائے۔

یہ مطالبہ گزشتہ روز راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام بھوربن میں2 روزہ کانفرنس کے اختتام پر آل پاکستان چیمبرز آف کامرس صدور کانفرنس میں کیا گیا۔ کانفرنس کے اختتام پر میزبان راولپنڈی چیمبر کے صدر سید اسد مشہدی اور دیگر 35چیمبرز کے صدور نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ توانائی بحران کے حل کے لیے حکومت تمام بین الاقوامی دباؤ مسترد کر کے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو مکمل کرے، ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بے روزگاری ختم کی جائے، خیبرپختونخوا میں امریکی ہیوی کنٹینرز سے تباہ ہونے والے انفرااسٹرکچر کی بحالی سمیت طور خم، چمن اور سست بارڈر پر ڈرائی پورٹ قائم کی جائے، نئی ٹیکسٹائل پالیسی اگرچہ خوش آئند ہے تاہم حکو مت کو 120ارب روپے ری فنڈ کی مد میں بھی فوری ادا کرنے چاہئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔