اخوان المسلمون کے سربراہ سمیت 36 کارکنان کی سزائے موت منسوخ

عدالت نے 36 کارکنان کی درخواست پر سزائے موت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس کی دوبارہ سماعت کا حکم دیا

محمد بدیع سمیت اخوان المسلمون کے 183 کارکنان کو پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ہونے اور دیگر 5 کے اقدام قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ فوٹو: فائل

مصر کی عدالت نے اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بدیع سمیت 36 اخوان کارکنان کی سزائے موت منسوخ کرتے ہوئے کیس کی دوبارہ سماعت کا حکم دے دیا۔


غیر ملکی میڈیا کے مطابق مصر کی نچلی عدالت کی جانب سے محمد بدیع سمیت اخوان المسلمون کے 183 کارکنان کو اگست 2013 میں 2 پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ہونے اور دیگر 5 کے اقدام قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی جس کے خلاف تنظیم کے سربراہ سمیت 36 کارکنان نے اپیل کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے ان کی سزائے موت کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس کی دوبارہ سماعت کا حکم جاری کیا۔

واضح رہے کہ مصر میں جولائی 2013 میں سابق صدر مرسی کی فوج کے ہاتھوں معزولی کے بعد حکام نے اسلامی تنظیموں سے وابستہ کارکنان کے خلاف سخت کریک ڈاؤن شروع کیا تھا جس میں ایک ہزار 400 سے زائد افراد ہلاک اور 15 ہزار سے زائد کو گرفتار کیا گیا جب کہ ان واقعات کے بعد اخوان المسلمین کو دہشت گرد تنظیم بھی قرار دیا جاچکا ہے۔
Load Next Story