سندھ میں حادثے کے شکار جاں بحق شہری کا ہرجانہ 16ہزار روپے

کہنی تک ہاتھ ضائع ہونے پر5 ہزار روپے جبکہ گھٹنے سے محروم شہری کے لیے صرف 5 ہزار روپے کا ہرجانہ مقرر ہے۔

سندھ میں جانی نقصان کا انتہائی محدود معاوضہ ٹریفک حادثات میں بڑھتی ہوئی غفلت اور لاپروائی کی اہم وجہ بن گیا ہے۔ ۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
سندھ میں جانی نقصان کا انتہائی محدود معاوضہ ٹریفک حادثات میں بڑھتی ہوئی غفلت اور لاپروائی کی اہم وجہ بن گیا ہے۔

انفرادی طور پرکسی حادثے کا شکار ہونے والے شہری پیچیدہ اورطویل قانونی کارروائی کی وجہ سے کسی بھی قسم کے ہرجانے سے محروم رہتے ہیں،سندھ کے برعکس پنجاب میں انسانی جان کی قیمت کہیں زیادہ ہے جہاں ٹریفک حادثے میں کسی ہلاکت کا ہرجانہ ڈھائی لاکھ روپے تک بڑھایا جاچکا ہے، سندھ میں مکمل یا جزوی معذوری، زخموں کی نوعیت پر ہرجانے کی شرح بھی پنجاب سے کئی گنا کم ہے، سندھ میں ہاتھ (کہنی تک) ضائع ہونے پر5 ہزار روپے جبکہ پنجاب میں65 ہزارہرجانہ ہوتا ہے،سندھ میں گھٹنے سے محروم شہری کے لیے صرف 5 ہزار روپے کا قلیل ہرجانہ مقرر ہے۔ پنجاب میں اس کے لیے50 ہزار روپے کا ہرجانہ عائد کیا جاتا ہے،اسی طرح سندھ میں ٹریفک حادثے کے دوران دونوں آنکھیں یا بینائی ضائع ہونے پر صرف 10ہزار روپے کا ہرجانہ عائد ہوتا ہے،پنجاب میں بینائی کھوجانے کا ہرجانہ 1لاکھ 40ہزار روپے مقرر ہے،سندھ کے شہری کے انگوٹھے کی قیمت 3 ہزار200 روپے جبکہ پنجاب کے شہری کے انگوٹھے کی قیمت 40 ہزار روپے مقرر ہے سندھ میں ٹریفک حادثے میں ایک دانت تو کیا پوری بتیسی بھی ٹوٹ جائے تو متاثرہ شہری کو صرف ایک ہزار روپے کا ہرجانہ ہوگا،پنجاب میں صرف ایک دانت کا ہرجانہ 12ہزار 500 مقرر ہے۔

سندھ کے شہریوں کی جان کی ارزاں قیمت کا یہ انکشاف سندھ موٹر وہیکل آرڈیننس 1965کی سیکشن 50،53اور67 سے ہوتا ہے، ٹریفک حادثات کی تحقیق کرنے والے قانونی ماہرین کے مطابق سندھ میں ٹریفک حادثات میں غفلت کی ایک بڑی وجہ یہ معمولی جرمانے بھی ہیں جن میں فوری طور پر بھرپور اضافے کی اشد ضرورت ہے تاکہ پبلک ٹرانسپورٹ ، لوڈنگ اور ہیوی ٹرانسپورٹ چلانے و الے ڈرائیور اور گاڑیوں کے مالکان حد سے زیادہ احتیاط برتیں اور انسانی جانوں کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکے۔

سندھ کے موٹروہیکل قانون کا پنجاب کے قانون سے موازنہ کرنے پر انکشاف ہوا ہے کہ سندھ میں ٹریفک حادثے کے نتیجے میں اگر کسی شہری کا دایاں ہاتھ کندھے سے کہنی تک ضائع ہوجائے تو اس کا ہرجانہ5 ہزار روپے مقرر ہے،اسی طرح اگر کسی شہری کا بائیں ہاتھ کندھے سے کہنی تک ضائع ہوجائے تو اس کا ہرجانہ4 ہزار روپے مقرر ہے،اگر حادثے کے نتیجے میں بایاں ہاتھ کی کہنی سے ہاتھ کی انگلی تک کا نقصان ہو تو اس کا ہرجانہ4 ہزار روپے مقرر ہے اسی طرح اگر ٹریفک حادثے کے دوران شہری کا گھٹنے اور اس سے اوپر تک کے نقصان کا ہرجانہ5 ہزار مقرر ہے۔


شہری کا بایاں ہاتھ کہنی سے نیچے تک کا ضائع ہوجائے تو اس کا ہرجانہ3 ہزار روپے مقرر ہے، اگر کسی شہری کا پاؤں گھٹنے سے نیچے تک کا نقصان ہو تو اس کا ہرجانہ5 ہزار معاوضہ مقرر ہے،اگر ٹریفک حادثے میں کوئی شہری اپنی دنوں ٹانگوں سے معذور ہو جائے تو اس کا معاوضہ 10ہزار روپے مقررہے، سندھ میں ٹریفک حادثے کے نتیجے میں اگرکوئی شہری قوت سماعت سے محروم ہو جائے تو اس کا ہرجانہ5 ہزارمقرر ہے اگر حادثے کے نتیجے میں کسی شہر کی ایک آنکھ ضائع ہو تو6 ہزار اور اگر دنوں آنکھیں ضائع ہو جائیں تو اس کا ہرجانہ10ہزار مقرر ہے۔ ٹریفک حادثے میں اگر کسی شخص کو انگوٹھا ضائع ہوجائے تو اس کا ہرجانہ32 سو روپے اور اگر پاؤں کا انگوٹھا ضائع ہو تو4 ہزار، شہادت کی انگلی 32 سو، پاؤں کی انگلیاں ضائع ہونے پر 3 ہزار روپے ہرجانہ مقرر ہے،ٹریفک حادثے کے دوران اگر کسی شہری کو ایسی چوٹ لگ جائے جس کے باعث اس کا چہرہ خراب ہو جائے تو اس کا ہرجانہ4ہزار روپے مقررہے،ٹریفک حادثے کے نتیجے میں ہڈی کے فریکچر پر3 ہزار معاوضہ اور دانٹ ٹوٹنے کے نتیجے میں 1ہزار روپے معاوضہ مقرر ہے، اگر کوئی شہری ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہو جاتا ہے اور اس کی حالت 20 روز تک بہتر نہیں ہوتی تو اس کا معاوضہ20 ہزار ہرجانہ مقرر ہے۔

پنجاب میں ٹریفک حادثے میں اگر کسی شہری ہاتھ کندھے سے کہنی تک ضائع ہو جاتا ہے تو اس کا ہرجانہ65 ہزار مقرر ہے اورشہری کے ہاتھ کی کہنی سے انگلیوں تک ضائع ہوجائے تو اس کا معاوضہ50 ہزار مقرر ہے اگر کسی شہری کی ٹانگ گھٹنے سے اوپر ضائع ہوجائے تو اس کا ہرجانہ65 ہزار اورگھٹنے سے نیچے60 ہزار روپے مقرر ہے، صوبہ پنجاب میں ٹریفک حادثے میں اگر کسی شہری کی دونوں ٹانگیں ضائع ہو جائیں تو اس کا معاوضہ1لاکھ 40 ہزار مقرر ہے اور اگر حادثے کے نتیجے میں کسی شخص کی قوت سماعت ختم ہو جائے تو اس کا معاوضہ65 ہزار روپے مقرر ہے۔

صوبہ پنجاب میں ٹریفک حادثے کے نتیجے میں کسی بھی شہری کی ایک آنکھ ضائع ہونے پر75ہزار اور دونوں آنکھیں ضائع ہونے پر 1 لاکھ 40 ہزار روپے معاوضہ مقرر ہے اسی طرح اگر ہاتھ کا انگوٹھا ضائع ہوجائے تو اس کا معاوضہ40 ہزار روپے، پاؤں کی انگلیاں ضائع ہونے پر50 ہزار، پاؤں کا انگوٹھا ضائع ہونے پر38 ہزار معاوضہ مقرر ہے،صوبہ پنجاب میں ٹریفک حادثے کی صورت میں چہرہ خراب ہونے کا معاوضہ50 ہزار روپے، ہڈی کا فریکچر40 ہزار روپے، ایک دانت ٹوٹنے پر12,500 اور 2 یا اس سے زیادہ دانت ٹوٹنے پر 25 ہزار روپے ہرجانہ مقرر ہے۔

اگر کوئی شہری ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہو جاتا ہے اور اس کی حالت 20 روز تک بہتری کی جانب نہیں بڑھتی تو اس کا ہرجانہ 25 ہزار مقرر ہے ، ٹریفک حادثے میں کسی شہری کو ایک چوٹ لگے اس فہرست میں موجود نہ ہو تو اس کا معاوضہ10ہزار روپے مقرر ہے صوبے پنجاب میں ٹریفک حادثے کے دوران اگر کوئی شہری زخمی ہو جائے تو اسے زیادہ سے زیادہ1 لاکھ 40 ہزار ہرجانہ دیا جا سکتا ہے۔
Load Next Story