سیاسی ہلچل سے حصص مارکیٹ میں افراتفری کے باعث 1 کھرب روپے کا سرمایہ ڈوب گیا

کراچی اور سندھ سےمتعلق بعض متوقع اہم فیصلوں کی افواہوں نےبھی تمام شعبوں کےسرمایہ کاروں کو محتاط کردیا ہے، ماہرین اسٹاک


Business Reporter February 13, 2015
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 25.42 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر32 کروڑ41 لاکھ2 ہزار760 حصص کے سودے ہوئے۔ فوٹو: پی پی آئی/فائل

JAIPUR: غیریقینی سیاسی حالات، جمعہ کوکراچی میں امن وامان سے متعلق وزیراعظم نوازشریف کی صدارت میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے قبل کراچی اور سندھ کی سیاست میں ہونے والی ہلچل سے جمعرات کو کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جاری مندی کی شدت بڑھا دی جس سے انڈیکس کی34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گرگئی۔

مندی کے سبب 70 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور سرمایہ کاروں کا کم وبیش 1 کھرب روپے کا سرمایہ ڈوب گیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ جمعہ کے اجلاس میں کراچی اور سندھ سے متعلق بعض متوقع اہم فیصلوں کی افواہوں نے بھی تمام شعبوں کے سرمایہ کاروں کو محتاط کردیا ہے، غیرملکیوں کی جانب سے بھی سرمائے کے انخلا کا رجحان برقرار ہے جبکہ سٹے بازوں کاتبدیل ہونے والا رحجان بھی بدترین مندی کا سبب بنا کیونکہ بعض دیگر ماہرین کا کہنا تھا کہ ریٹیل انویسٹرز اور سٹے باز حصص کی تجارت کے بجائے ورلڈ کپ کے میچز بالخصوص پاکستان کے لیے سخت راؤنڈز اوربھارت جیسے روایتی حریف سے مقابلے پرسٹہ لگارہے ہیں جس سے کاروباری دورانیے میں ایک موقع پرمندی کی شدت 710 پوائنٹس کی کمی تک جاپہنچی تھی لیکن اس دوران بعض دور اندیش سرمایہ کاروں کی جانب سے نچلی قیمتوں پر مخصوص سیکٹرز میں خریداری کی گئی جس سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی۔

ٹریڈنگ کے دوران صرف بینکوں ومالیاتی اداروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر77 لاکھ24 ہزار156 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ غیرملکیوں کی جانب سے20 لاکھ2 ہزار685 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے33 لاکھ51 ہزار785 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 20 لاکھ20 ہزار897 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے2 لاکھ68 ہزار 103 ڈالراور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 80 ہزار686 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 417.57 پوائنٹس کی کمی سے33786.42 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 286.59 پوائنٹس کی کمی سے 21846.34 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 417.29 پوائنٹس کی کمی سے 54298.53 ہوگیا، مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے مزید98 ارب89 کروڑ96 لاکھ40 ہزار957 روپے ڈوب گئے، کاروباری حجم بدھ کی نسبت 25.42 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر32 کروڑ41 لاکھ2 ہزار760 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کادائرہ کار381 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں89 کے بھاؤ میں اضافہ، 266 کے داموں میں کمی اور26 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |