لاپتہ افرادکے لواحقین کامظاہرہنیاعدالتی کمیشن بنانیکامطالبہ

انسانی حقوق کے نمائندوںاورفوزیہ صدیقی کی شرکت،حاضرسروس جج سربراہ ہو،آمنہ مسعود


Numainda Express October 05, 2012
اسلام آباد،لاپتہ افراد کے لواحقین احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئر پرسن آمنہ مسعودجنجوعہ نے لاپتہ افرادکی بازیابی کے لیے قائم عدالتی کمیشن پر عدم اعتمادکااظہارکرتے ہوئے سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج کی سربراہی میںنیاکمیشن تشکیل دینے کامطالبہ کردیا۔

جمعرات کو نیشنل پریس کلب میں امریکا سے آئے ہوئے انسانی حقوق کی تنظیموںکے نمائندوں اورعافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں انھوںنے گستاخانہ فلم کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ امریکا مجرم کوقرارواقعی سزا دے ۔انھوں نے مطالبہ کیاکہ لاپتہ افرادکے کیسزیکجا کر کے قومیت کی نہیں بلکہ پاکستانیت کی بنیاد پرسپریم کورٹ کے بینچ نمبر1 میں لگائے جائیں، عدالت عظمیٰ انسانی حقوق کی پامالیوں،جبری گمشدگیوں، ڈرون حملوں ، ٹارگٹ کلنگ کی اعلیٰ سطح پرانکوائری کروائے۔

اے پی پی کے مطابق امریکی وفدکے ارکان جولمبارڈ اور جوڈی بیلو نے کہاکہ ڈرون حملے پوری دنیا اور خود امریکا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔دریں اثنا لاپتہ افراد کے لواحقین نے ایک احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جس میںانسانی حقوق کی تنظیموںکے نمائندوںاورفوزیہ صدیقی نے بھی شرکت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔