جنوبی افریقہ کی پارلیمنٹ میدان جنگ بن گئی ارکان آپس میں گتھم گتھا
صدر کے خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان نے حکمراں جماعت کے نمائندوں پر لاتوں گھونسوں کی بارش کردی
عوام اپنے ووٹوں سے منتخب ہوکر آنے والے ارکان سے فلاح و بہبود کی توقع رکھتے ہیں اور انہیں اپنے مسائل حل کرنے والا مسیحا سمجھتے ہیں لیکن اکثرو بیشتر عوام کو اپنے ان منتخب نمائندوں کو کچھ اس طرح بھی دیکھنا پڑتا ہے جس طرح انہوں نے جنوبی افریقہ کی پارلیمنٹ میں دیکھا جہاں ارکان نہ صرف ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوئے بلکہ اس دوران ایوان میں شدید توڑ پھوڑ بھی کی گئی جس سے ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔
جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما پارلیمنٹ کے ذریعے عوام سے خطاب کررہے تھے کہ اچانک حزب اختلاف کے ارکان نے صدر کے خلاف احتجاج شروع کردیا اور اس شور شرابے سے ایوان میں ہلڑ بازی مچ گئی جب کہ کچھ دیر بعد ہی اپوزیشن جماعت اکنام فریڈ فائٹرز کے ارکان نے اپنے فائٹرز ہونے کا ثبوت دیا اور وہ حکمراں جماوعت کے ارکان پر ٹوٹ پڑے جس کےبعد دونوں جانب سے ارکان نے ایک دوسرے پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کردی جب کہ اس دوران ایوان میں شدید توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔
مقامی میڈیا کے مطابق اپوزیشن کا مطالبہ تھا کہ صدر اپنے خطاب میں حکومتی اخراجات سےمتعلق سامنے آنے والے اسکینڈل کا جواب دیں لیکن اسپیکر نے ارکان کو بولنے کی اجازت نہ دی جس پر ایوان میں احتجاج شروع ہوا جو بعد ازاں لڑائی جھگڑے کی صورت اختیار کردیا۔
جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما پارلیمنٹ کے ذریعے عوام سے خطاب کررہے تھے کہ اچانک حزب اختلاف کے ارکان نے صدر کے خلاف احتجاج شروع کردیا اور اس شور شرابے سے ایوان میں ہلڑ بازی مچ گئی جب کہ کچھ دیر بعد ہی اپوزیشن جماعت اکنام فریڈ فائٹرز کے ارکان نے اپنے فائٹرز ہونے کا ثبوت دیا اور وہ حکمراں جماوعت کے ارکان پر ٹوٹ پڑے جس کےبعد دونوں جانب سے ارکان نے ایک دوسرے پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کردی جب کہ اس دوران ایوان میں شدید توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔
مقامی میڈیا کے مطابق اپوزیشن کا مطالبہ تھا کہ صدر اپنے خطاب میں حکومتی اخراجات سےمتعلق سامنے آنے والے اسکینڈل کا جواب دیں لیکن اسپیکر نے ارکان کو بولنے کی اجازت نہ دی جس پر ایوان میں احتجاج شروع ہوا جو بعد ازاں لڑائی جھگڑے کی صورت اختیار کردیا۔