قائمہ کمیٹی کو نئی تجارتی پالیسی کی تاخیر پر تشویش
نیشنل ٹیرف کمیشن (ترمیمی) بل2012ء کاجائزہ لینے کافیصلہ،یوریاکی درآمدپربریفنگ
ISLAMABAD:
قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے تجارت نے نئی تجارتی پالیسی اوراسٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک2012-15کے اجرامیں تین ماہ کی تاخیر پرتشویش ظاہر کرتے ہوئے فریقین اورمتعلقہ اداروںکے ساتھ مشاورت کے بعداسے فوری طور پر حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔
جبکہ آئندہ اجلاس میں نیشنل ٹیرف کمیشن (ترمیمی) بل2012کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز خرم دستگیرخان کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں رواں مالی سال میں یوریاکھادکی درآمد اورتقسیم کے امورکی تفصیلی جانچ پڑتال کرنے اور اس سلسلے میں سیکریٹری صنعت اور دیگرمتعلقہ حکام کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کمیٹی ارکان نے اسٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2009-12ء کے نتائج سے متعلق استفسار کرتے ہوئے کہاکہ ان تین برس میں وزارت ترقی تجارت کیلیے مختص کردہ فنڈزکا محض دس فیصد استعمال کر سکی جبکہ اب فروغ برآمدات کے لیے 60 ارب روپے طلب کیے گئے ہیں۔ کمیٹی کوکپاس کی برآمد اور 2012-13 کیلیے یوریاکی درآمدکی مجوزہ پالیسیوں پر بریفنگ بھی دی گئی۔
قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے تجارت نے نئی تجارتی پالیسی اوراسٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک2012-15کے اجرامیں تین ماہ کی تاخیر پرتشویش ظاہر کرتے ہوئے فریقین اورمتعلقہ اداروںکے ساتھ مشاورت کے بعداسے فوری طور پر حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔
جبکہ آئندہ اجلاس میں نیشنل ٹیرف کمیشن (ترمیمی) بل2012کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز خرم دستگیرخان کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں رواں مالی سال میں یوریاکھادکی درآمد اورتقسیم کے امورکی تفصیلی جانچ پڑتال کرنے اور اس سلسلے میں سیکریٹری صنعت اور دیگرمتعلقہ حکام کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کمیٹی ارکان نے اسٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2009-12ء کے نتائج سے متعلق استفسار کرتے ہوئے کہاکہ ان تین برس میں وزارت ترقی تجارت کیلیے مختص کردہ فنڈزکا محض دس فیصد استعمال کر سکی جبکہ اب فروغ برآمدات کے لیے 60 ارب روپے طلب کیے گئے ہیں۔ کمیٹی کوکپاس کی برآمد اور 2012-13 کیلیے یوریاکی درآمدکی مجوزہ پالیسیوں پر بریفنگ بھی دی گئی۔