بنگلہ دیش ماڈل نافذہوچکا فیصلے کہیں اورہورہے ہیں گیلانی
پارلیمنٹ اپنے اختیارات لینے میں ناکام رہی،جب وزیراعظم کو نکالا گیا رونا اس وقت چاہیے تھا
سابق وزیر اعظم یوسف گیلانی نے کہاہے کہ حکومت پرانحصارچھوڑ دیا، عوام کے پاس جارہاہوں،اب دوبارہ اڑناسیکھوں گا۔
لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا پاکستان میں بنگلہ دیش ماڈل نافذ ہو چکا،سارے فیصلے کہیں اور ہو رہے ہیں،پالیمنٹ برائے نام ہے، پارلیمنٹ اپنے اختیارات لینے میں ناکام رہی ہے۔پارلیمنٹیرینزکے باس وزیراعظم کو نکال دیا گیا،رونا تو تب چاہیے تھا،کچھ وزیر اعظم نہ رہنے کی وجہ سے اورکچھ ویسے ہی میرے پرکاٹ دیے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق یوسف رضاگیلانی نے کہاکہ میرے کچھ پرعدلیہ نے کاٹ دیے اورکچھ وزیراعظم کاعہدہ ختم ہونے کے بعدکٹ گئے،پروازکیلیے دوبارہ عوام میں جارہاہوں،سوئس حکام کوخط نہ لکھنے پرمجھے گھربھیجاگیا،اب لکھا گیاتودیکھیںگے،ملک میں جمہوریت ناکام ہوئی، پیپلز پارٹی نہیں،بلوچستان کا مسئلہ بلوچوں پر چھوڑ دیا جائے اور بلوچ قیادت کو آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینا چاہیے، بلوچستان سے ایف سی ہٹانا صوبائی معاملہ ہے،ایوان صدرکی رہائش گاہ چھوڑ دی ہے، اب عوام کے پاس جارہاہوں۔
آئی این پی کے مطابق سابق وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں غیراعلانیہ بنگلہ دیشی ماڈل حکومت کام کررہی ہے پارلیمنٹ برائے نام ہے،سپر یم کورٹ کے فیصلوں سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا،جنوبی پنجاب کوفتح نہیں کرناچاہتاصرف وہاں کے عوام کوان کے حقوق دینے کیلیے جنگ لڑ رہا ہوں،جنوبی پنجاب الگ صوبہ بن کررہے گا۔
لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا پاکستان میں بنگلہ دیش ماڈل نافذ ہو چکا،سارے فیصلے کہیں اور ہو رہے ہیں،پالیمنٹ برائے نام ہے، پارلیمنٹ اپنے اختیارات لینے میں ناکام رہی ہے۔پارلیمنٹیرینزکے باس وزیراعظم کو نکال دیا گیا،رونا تو تب چاہیے تھا،کچھ وزیر اعظم نہ رہنے کی وجہ سے اورکچھ ویسے ہی میرے پرکاٹ دیے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق یوسف رضاگیلانی نے کہاکہ میرے کچھ پرعدلیہ نے کاٹ دیے اورکچھ وزیراعظم کاعہدہ ختم ہونے کے بعدکٹ گئے،پروازکیلیے دوبارہ عوام میں جارہاہوں،سوئس حکام کوخط نہ لکھنے پرمجھے گھربھیجاگیا،اب لکھا گیاتودیکھیںگے،ملک میں جمہوریت ناکام ہوئی، پیپلز پارٹی نہیں،بلوچستان کا مسئلہ بلوچوں پر چھوڑ دیا جائے اور بلوچ قیادت کو آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینا چاہیے، بلوچستان سے ایف سی ہٹانا صوبائی معاملہ ہے،ایوان صدرکی رہائش گاہ چھوڑ دی ہے، اب عوام کے پاس جارہاہوں۔
آئی این پی کے مطابق سابق وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں غیراعلانیہ بنگلہ دیشی ماڈل حکومت کام کررہی ہے پارلیمنٹ برائے نام ہے،سپر یم کورٹ کے فیصلوں سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا،جنوبی پنجاب کوفتح نہیں کرناچاہتاصرف وہاں کے عوام کوان کے حقوق دینے کیلیے جنگ لڑ رہا ہوں،جنوبی پنجاب الگ صوبہ بن کررہے گا۔