ہمت سے ٹکراجاؤ تو
جیت کا جشن منائیں گے<br />
آس امید یہی ہے تم سے<br />
ہمت سے ٹکراجاؤ تو<br />
ہار سے بھی مایوس نہ ہوں گے
کرکٹ کا میدان سجا ہے
رنگوں کا بازار لگا ہے
جذبوں کا طوفان بپا ہے
کھیل کھیل میں ٹکرائیں گے
بھارت، لنکا، پاکستان
امّیدیں ہیں امّیدیں
امّیدوں کا پاکستان
اپنی ایک تمنا ہے
ٹیم لگن سے کھیلے گی
کرکٹ کے دیوانوں کا
دل پھر دل سے جیتے گی
کرکے اونچی اور اُڑان
امّیدیں ہیں امّیدیں
امّیدوں کا پاکستان
جیت کا جشن منائیں گے
آس امید یہی ہے تم سے
ہمت سے ٹکراجاؤ تو
ہار سے بھی مایوس نہ ہوں گے
جان لڑا دو جان
امّیدیں ہیں امّیدیں
امّیدوں کا پاکستان
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لئے نظم لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔