ڈسپلن توڑنے والے پلیئرزکیخلاف’’ آپریشن‘‘ جاری رہے گا

غلطی معاف کی جا سکتی ہے لیکن مستی نہیں کیونکہ دونوں میں خاصا فرق ہوتا ہے، نوید اکرم چیمہ


Sports Desk February 15, 2015
غلطی معاف کی جا سکتی ہے لیکن مستی نہیں کیونکہ دونوں میں خاصا فرق ہوتا ہے، نوید اکرم چیمہ۔ فوٹو : اے ایف پی

پاکستانی ٹیم کے منیجر نوید اکرم چیمہ نے ڈسپلن توڑنے والے پلیئرز کیخلاف'' آپریشن'' جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

انھوں نے ٹیم کے 8 کھلاڑیوں کو نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر جرمانہ کیے جانے کا دفاع کیا، چیمہ نے کہاکہ غلطی معاف کی جا سکتی ہے لیکن مستی نہیں کیونکہ دونوں میں خاصا فرق ہوتا ہے۔ پاکستانی ورلڈ کپ اسکواڈ کے 8 کھلاڑیوں پر یہ جرمانہ سڈنی میں وارم اپ میچز کے دوران اس وقت کیا گیا جب وہ رات گئے ہوٹل سے باہر پائے گئے تھے۔ بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے نوید اکرم چیمہ نے کہا کہ 'کرفیو ٹائم' کھلاڑیوں کی سہولت کے لیے مقرر کیا جاتا ہے۔

تاکہ وہ مکمل طور پر ریسٹ کرسکیں، ساتھ ایسے پرستاروں سے دور رہیں جو ان کے آرام میں مخل ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ کھلاڑی مقررہ وقت پر ہوٹل واپس نہیں لوٹے جس پر میں نے ان پر جرمانہ عائد کیا جو ضروری بھی تھا، یہ ان کرکٹرز کے لیے سبق ثابت ہوا جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس ایکشن کے بعد ٹیم نے دونوں وارم اپ میچز جیتے۔ نوید اکرم چیمہ کو معین خان کی جگہ طویل المدتی منیجر مقرر کیا گیا ہے، انھوں نے واضح کیا کہ میں نظم و ضبط کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہوں، کھلاڑیوں کو یہ بات اچھی طرح سمجھا دی گئی کہ وہ اپنے ملک کی نمائندگی کررہے ہیں۔

ان کا طرز عمل ایسا ہونا چاہیے جس سے ملک کا نام روشن ہو۔انھوں نے کہا کہ میرے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ انتہائی سخت گیر منیجر ہوں لیکن میری سختی صرف ان کے لیے ہیں جو اپنا کام دیانت داری سے نہیں کرتے۔ نوید چیمہ نے یہ بھی کہا کہ میں اصول پسند شخص اور جو کام دوسروں سے کرانا چاہوں وہ خود بھی کرتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی قابل تعریف ہیں جو میرے ہر فیصلے کا احترام کرتے ہیں، مجھے موجودہ ٹیم کی صلاحیتوں کا اندازہ اور قوی امید ہے کہ وہ بھارت کو ہراکر قوم کو خوشخبری ضرور سنائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں