اسٹیڈیم میں سٹے بازوں کے مخبروں کی شامت آگئی

سادہ لباس اہلکار لیپ ٹاپ اور موبائل فونز سے معلومات باہر بھیجنے والوں کو پکڑتے رہے


AFP February 15, 2015
درجنوں پولیس اہلکار سادہ لباس میں تماشائیوں کے درمیان موجود تھے، ان کی نظریں کھیل کے بجائے ایسے لوگوں پر مرکوز تھیں جن کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ یا موبائل فونز تھے۔ فوٹو : فائل

ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان میچ میں سٹے بازوں کے مخبروں کی شامت آگئی۔

کئی پچ سائیڈرز کو گرائونڈ سے باہر نکال دیا گیا، سادہ لباس میں ملبوس پولیس اہلکار لیپ ٹاپ اور موبائل فونز سے معلومات باہر بھیجنے والوں کو پکڑتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق کرائسٹ چرچ میں افتتاحی ورلڈ کپ میچ کے دوران کئی پچ سائیڈرز کو اسٹیڈیم سے باہر کیا گیا۔ میگا ایونٹ کے پولیسنگ کمانڈر سینڈی مینڈرسن نے نکالے جانے والے افراد کی تعداد کے بارے میں کوئی بھی تفصیل فراہم کیے بغیر کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ لوگوں پر نظر رکھنا ہوگی، ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ کچھ لوگ وینیوز سے ہی اپنا کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں،۔

انھیں علم ہونا چاہیے کہ رنگے ہاتھوں پکڑا جائے گا اور وہ گرائونڈ بدر ہوں گے، پھر ایونٹ کے دوران ان کی میچز میں واپسی بھی نہیں ہوسکے گی۔ یاد رہے کہ پچ سائیڈنگ نیوزی لینڈ میں غیرقانونی نہیں لیکن انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ورلڈ کپ کی ٹکٹوں کے جو شرائط و ضوابط مقرر کیے ان کے مطابق کوئی بھی معلومات اسٹیڈیم سے باہر نہیں بھیجی جاسکتیں،ایسا کرنے والوں کو باہر نکالا جاسکے گا۔ انہی شرائط و ضوابط کے تحت یہ کارروائیاں کی جارہی ہیں۔

درجنوں پولیس اہلکار سادہ لباس میں تماشائیوں کے درمیان موجود تھے، ان کی نظریں کھیل کے بجائے ایسے لوگوں پر مرکوز تھیں جن کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ یا موبائل فونز تھے۔ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ رونی فلینگن کا کہنا ہے کہ یہ پچ سائیڈرز بھارت کے غیرقانونی سٹہ بازوں کو معلومات فراہم کرتے ہیں، اس سے نشریات میں 15 سے 20 سیکنڈز کے فرق کا ایڈوانٹیج حاصل کرنے کی کوشش ہوتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں