زیورات کی برآمد پر سختی سے سونے کی درآمد بھی گھٹ گئی

رواں مالی سال کےپہلی ششماہی جولائی تادسمبر2014کےدوران سونےکی درآمد میں 92فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے،وفاقی ادارہ شماریات


Business Reporter February 16, 2015
گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں سونے کے زیورات کی ایکسپورٹ 21 کروڑ 88لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں افراط زر میں مسلسل کمی کے باوجود سونے کی کھپت میں اضافہ نہیں ہورہا سونے کی قیمتوں میں گراوٹ کے رجحان کے سبب سونے کی شکل میں سرمائے کو محفوظ بنانے کے بجائے رئیل اسٹیٹ منصوبوں میں سرمایہ کاری نے سونے کی کھپت کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلی ششماہی جولائی تا دسمبر 2014کے دوران سونے کی درآمد میں 92فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 16ارب 40کروڑ 60لاکھ روپے مالیت کا 3ہزار 937کلو گرام سونا درآمد کیا گیا تھا تاہم رواں مالی سال چھ ماہ کے دوران ایک ارب 16کروڑ 40لاکھ روپے مالیت کا 279کلو گرام سونا درآمد کیا گیا ہے۔ سونے کی درآمد میں کمی سے پاکستان کے توازن ادائیگی پر بھی مثبت اثر پڑا ہے۔

سونے کے زیورات کی ایکسپورٹ میں نمایاں کمی بھی سونے کی درآمد میں کمی کی ایک اہم وجہ ہے پاکستان میں سونے کے زیورات کی ایکسپورٹ پر سخت شرائط، سونے کی اصل قیمت کے ساتھ ویلیو ایڈیشن کی رقم بھی زرمبادلہ کی شکل میں پاکستان لانے کی شرائط کے سبب سونے کے زیورات کی ایکسپورٹ بھی سخت دباؤ کا شکار ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے دسمبر 2014 کے دوران سونے کے زیورات کی ایکسپورٹ 98فیصد کمی سے 41لاکھ 84 ہزار ڈالر تک محدود رہی۔

گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں سونے کے زیورات کی ایکسپورٹ 21 کروڑ 88لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔ ادھر مقامی بازار میں بھی طلائی زیورات کی طلب میں کمی دیکھی جارہی ہے۔ جیولرز کا کہنا ہے کہ سونے کی قیمتوں میں کمی کا تسلسل جاری رہنے مقامی سطح پر قوت خرید میں کمی کے سبب نئے زیورات کی تیاری کا کام نہ ہونے کے برابر ہے۔ زیادہ تر گھرانے پرانے زیورات توڑ کر سیٹ بنوارہے ہیں، امن و امان کی وجہ سے زیورات کے بجائے مصنوعی زیورات کے سیٹ پہننے کا رجحان بڑھ گیا ہے جس سے سونے کے زیورات کی مقامی صنعت بھی دباؤ کا شکار ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔