پی اے آر سی حکومتی سرپرستی سے محروم بیرونی اداروں پر انحصار بڑھ گیا

ملک میں زرعی تحقیقات سے متعلق اہم ادارے پی اے آر سی کو محدود مالی وسائل کے باعث بعض مالی مسائل کا بھی سامنا ہے

ملک میں زرعی تحقیقات سے متعلق اہم ادارے پی اے آر سی کو محدود مالی وسائل کے باعث بعض مالی مسائل کا بھی سامنا ہے۔ فوٹو: فائل

پاکستان زرعی تحقیقی کونسل (پی اے آر سی) نے ملک میں گندم کی کی بہتر پیداوار اور اچھی فصل کے لیے گندم کی اقسام 2011 اور 2013 متعارف کروائیں جو کسانوں میں بے حد مقبول ہیں، جبکہ پی اے آر سی کی کوششوں سے اس مرتبہ عالمی مارکیٹ میں بھارتی آم کو مسترد کرتے ہوئے پاکستانی آم کو ترجیح دی گئی۔


ذرائع کے مطابق پی اے آر سی نے ملک میں آم کی فصل کے بہتر نتائج کے لیے ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ کا منصوبہ بھی کامیابی سے شروع کیا جو اس وقت پنجاب اور سندھ سمیت ملک کے مختلف حصوں میں جاری ہے۔ تاہم اس اہم ادارے کو اپنی نت نئی تحقیقات اور ایجادات سے متعلق بیرونی اداروں پر انحصار کرنا پڑتا ہے جبکہ وفاقی حکومت کی طرف سے ادارے کو صرف ملازمین کی تنخواہوں کے لیے ہی بجٹ مختص کیا جاتا ہے۔

ملک میں زرعی تحقیقات سے متعلق اہم ادارے پی اے آر سی کو محدود مالی وسائل کے باعث بعض مالی مسائل کا بھی سامنا ہے کیونکہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد زراعت سے متعلق امور صوبوں کے پاس جانے سے وفاق میں وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق اور اس کے ذیلی ادارے پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل متعدد مرتبہ مالی مسائل کا ذکر کر چکے ہیں۔ حکام کے مطابق امید ہے کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں اس شعبے کے لیے بھی مناسب رقم مختص کی جائے گی۔
Load Next Story