2013 سے اب تک سائبر کرائم کے ذریعے ایک ارب ڈالر سے زائد رقم چرائی گئی رپورٹ

دنیا بھرکے 100سے زائد بینک اور مالیاتی ادارے سائبر کرائم کا نشانہ بن چکے ہیں، رپورٹ


ویب ڈیسک February 16, 2015
سائبر کرائم گینگ کسی بھی کمزور سسٹم سے فائدہ اٹھا سکتا ہے، فوٹو:فائل

غیر ملکی سکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہےکہ دنیا بھر میں سائبر کرائم کی وارداتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے جس کا 100 سے زائد بینک اور مالیاتی ادارے نشانہ بن چکے ہیں جب کہ اس کے ذریعے اب تک 1 ارب ڈالر سے زائد رقم چرالی گئی ہے۔

سیکیورٹی کمپنی کیسپرسی کی رپورٹ کے مطابق 2013 سے سائبر کرائم میں تشویشناک حد تک اضافہ ہواہے جس کا نشانہ دنیا بھر کے 100 سے زائد بینک اور مالیاتی ادارے بنے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ان حملوں میں روس،یو کرین اور چین سے تعلق رکھنے والے مجرم ملوث ہیں جب کہ اس کی تحقیقات کے لیے انٹر پول اور یو پول مل کر کام کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس گینگ نے30 سے زائد ممالک کو نشانہ بنایا ہے جن میں روس،یوکرین،چین،جرمنی،کینیڈا اور امریکا شامل ہے جب کہ ان وارداتوں میں تقریباً ایک ارب ڈالر سے زائد رقم چرائی گئی ہے، سیکورٹی کمپنی نے سائبر کرائم کی جانب سے استعمال کیے جانے والے وائرس کا ناک کاربناک بتایا ہے جب کہ رپورٹ تیار کر نے والی ٹیم کے سربراہ سر گے گولووانوکا کہنا ہے کہ یہ ایسی ڈکیتی ہے جو انتہائی منظم طریقے سے کی جاتی ہے۔

دوسری جانب انٹر پول ڈیجیٹل کرائم سینٹر کے ڈائریکٹر کا کہنا ہےکہ سائبر کرائم کرنے والا گینگ صارفین کے بجائے بینک اور مالی اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں جب کہ یہ کسی بھی سسٹم کی کمزوری سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔