سگ گزیدگی کا شکار 45 سالہ شخص جاں بحق
گلشن معمار کا رہائشی یونس رواں سال ریبیز وائرس کا شکار ہونے والا پہلا مریض تھا
جناح اسپتال میں سگ گزیدگی کا شکار45سالہ شخص جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق گلشن معمارکے رہائشی 45سالہ محمد یونس ولد حاجی زمان کو 16دن قبل کتے نے منہ اور ہونٹ پر کاٹا تھا، سگ گزیدگی کا باقاعدہ علاج نہ کرانے کی وجہ سے محمد یونس کی حالت تشویشناک ہوگئی، مریض کو11فروری کو جناح اسپتال میں لایا گیا جہاں اس کے ٹیسٹ میں معلوم ہوا کہ اسے ریبیز وائرس لاحق ہوگیا جس کے باعث مریض چل بسا، یونس رواں سال میں ریبیز وائرس کا شکارہونے والاپہلا مریض تھا۔
جناح اسپتال شعبہ ایمرجنسی کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق اسپتال میں سگ گزیدگی کے سالانہ 5ہزار مریض رپورٹ ہوتے ہیں اورگزشتہ ماہ کے دوران اسپتال میں 522سگ گزیدگی کے کیس رجسٹرڈ ہوئے ان میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہے، ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق جناح اسپتال ملک کا وہ پہلا اسپتال ہے جہاں آج سے 20برس قبل عالمی ادارہ صحت کے معیار کے مطابق جدید انٹرا ڈرمل ویکسین لگانے کا آغازکیا گیا تھا جو آج تک جاری ہے،اس سے قبل کتے کے کاٹے کے علاج میں پرانا طریقہ علاج رائج تھا جس کے تحت مریضوں کے پیٹ میں 14انجکشن لگائے جاتے تھے جواب غیر موثر ہوچکے ہیں۔
ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ ریبیز ایک انتہائی مہلک وائرس ہوتا ہے جو پاگل کتے کے کاٹنے سے لاحق ہوتا ہے، یہ ایک وائرل انفیکشن ہے جو پاگل کتے کے لعاب میں ہوتا ہے، کتے کے کاٹنے سے لعاب سے نکلنے والا ریبیزکا وائرس جسم میں داخل ہوکردماغ تک پہنچ جاتا ہے اگر بروقت متاثرہ شخص کوویکسین دی جائے تومریض بچ سکتا ہے وائرس دماغ تک پہنچ جائے تو موت یقینی ہوتی ہے، کتے کے کاٹے کے زخم کوصابن اورپانی سے اچھی طرح دھونا چاہیے اور کتے کے کاٹے کے زخم پر ٹانکے نہیں لگانے چاہئیں۔
واضح رہے کہ شہر میں آوارہ کتوں کی بہتات سے سگ گزیدگی کے واقعات میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے لیکن متعلقہ حکام نے چپ ساد رکھی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گلشن معمارکے رہائشی 45سالہ محمد یونس ولد حاجی زمان کو 16دن قبل کتے نے منہ اور ہونٹ پر کاٹا تھا، سگ گزیدگی کا باقاعدہ علاج نہ کرانے کی وجہ سے محمد یونس کی حالت تشویشناک ہوگئی، مریض کو11فروری کو جناح اسپتال میں لایا گیا جہاں اس کے ٹیسٹ میں معلوم ہوا کہ اسے ریبیز وائرس لاحق ہوگیا جس کے باعث مریض چل بسا، یونس رواں سال میں ریبیز وائرس کا شکارہونے والاپہلا مریض تھا۔
جناح اسپتال شعبہ ایمرجنسی کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق اسپتال میں سگ گزیدگی کے سالانہ 5ہزار مریض رپورٹ ہوتے ہیں اورگزشتہ ماہ کے دوران اسپتال میں 522سگ گزیدگی کے کیس رجسٹرڈ ہوئے ان میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہے، ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق جناح اسپتال ملک کا وہ پہلا اسپتال ہے جہاں آج سے 20برس قبل عالمی ادارہ صحت کے معیار کے مطابق جدید انٹرا ڈرمل ویکسین لگانے کا آغازکیا گیا تھا جو آج تک جاری ہے،اس سے قبل کتے کے کاٹے کے علاج میں پرانا طریقہ علاج رائج تھا جس کے تحت مریضوں کے پیٹ میں 14انجکشن لگائے جاتے تھے جواب غیر موثر ہوچکے ہیں۔
ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ ریبیز ایک انتہائی مہلک وائرس ہوتا ہے جو پاگل کتے کے کاٹنے سے لاحق ہوتا ہے، یہ ایک وائرل انفیکشن ہے جو پاگل کتے کے لعاب میں ہوتا ہے، کتے کے کاٹنے سے لعاب سے نکلنے والا ریبیزکا وائرس جسم میں داخل ہوکردماغ تک پہنچ جاتا ہے اگر بروقت متاثرہ شخص کوویکسین دی جائے تومریض بچ سکتا ہے وائرس دماغ تک پہنچ جائے تو موت یقینی ہوتی ہے، کتے کے کاٹے کے زخم کوصابن اورپانی سے اچھی طرح دھونا چاہیے اور کتے کے کاٹے کے زخم پر ٹانکے نہیں لگانے چاہئیں۔
واضح رہے کہ شہر میں آوارہ کتوں کی بہتات سے سگ گزیدگی کے واقعات میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے لیکن متعلقہ حکام نے چپ ساد رکھی ہے۔