2 سال میں بجلی چوروں سے 7 ارب 36 کروڑ روپے وصول

2 سالوں میں بجلی چوری کے40 ہزار سے زائد مقدمات درج ہوئے

سب سے زیادہ 20ہزار مقدمات پیسکو میں درج ہوئے،حیسکو کے 31، سیپکو کے23ہزار نادہندگان۔ فوٹو: فائل

وزارت پانی و بجلی کی طرف سے ملک بھر میں بجلی چوری کی روک تھام کے لیے قائم ٹاسک فورس نے گزشتہ 2 سال کے دوران ہونے والی کارکردگی رپورٹ وزارت کو ارسال کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں ہرضلع کی سطح پر ڈی سی او کی سربراہی میں قائم ٹاسک فورس کی طرف سے متعلقہ تقسیم کار کمپنیوں میں پکڑی جانے والی بجلی کی چوری، ان پر درج مقدمات اور انھیں بھیجے جانے والے بلوں کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں جس پر وزارت نے متعلقہ کمپنیوں کو اقدامات کی ہدایت کردی ہے۔


ذرائع کاکہنا ہے کہ ٹاسک فورسز کی طرف سے بھیجی جانے والی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ2 سال کے دوران بجلی چوری کے 40ہزار492مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے ان بجلی چوروں کو30ارب28کروڑ روپے سے زائد کے بل بھیجے گئے جن میں سے 7 ارب 36 کروڑ 86 لاکھ روپے وصول کیے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان 2 سال کے دوران بجلی چوری کے سب سے زیادہ مقدمات پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) میں 20 ہزار 981 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)میں12 ہزار120مقدمات، فیصل آباد میں 2371ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔دوسری طرف حیران کن طور پر کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی(کیسکو)میں ان 2 سال کے دوران بجلی چوری کا ایک بھی واقعہ سامنے نہیں آیا اور نہ ہی کسی پر مقدمہ قائم ہو سکا۔
Load Next Story