ایچ بی ایل نے سال 2014 کے مالی نتائج کااعلان کردیا جس میں بینک کو 31.8 ارب روپے بعد ازٹیکس منافع ہوا جو سال 2013 سے 38فیصد زیادہ ہے۔
اس دوران بینک کی فی حصص آمدنی 15.59سے بڑھ کر 21.63 پر آگئی، قبل ازٹیکس منافع 34فیصد کے ٹھوس اضافے سے 48.5 ارب روپے پر پہنچ گیا اور یہ غیرمعمولی کارکردگی مجموعی ریونیو میں 25 فیصد اضافے، ایفیشنسی میں بہتری اور مستحکم پرویژنز کی مرہون منت رہی، اس دوران نیٹ انٹریسٹ انکم 25فیصد کے اضافے سے 69.1ارب روپے رہی جس کی وجہ اوسط بیلنس شیٹ میں 9 فیصد اور مقامی کرنٹ اکاؤنٹس میں 25 فیصد کا نمایاں اضافہ ہے، مجموعی ڈپازٹ بڑھ کر 1.5ٹریلین روپے جبکہ مجموعی بیلنس شیٹ نے 1.9 ٹریلین روپے کا نیا ریکارڈ قائم کردیا۔
غیرسودی آمدنی نمایاں اضافے سے 23.5 ارب روپے ہوگئے جس کی وجہ فیس اور کمیشنز میں 20فیصد اضافہ ہے کیونکہ اس دوران بنک اشورنس، انویسٹمنٹ بینکنگ اور عمومی بینکاری مصنوعات نے زبردست نتائج دیے، گزشتہ سال بینک نے لوگوں، ٹیکنالوجی اور انفرااسٹرکچر میں بھاری سرمایہ کاری کی، انتظامی اخراجات 14فیصد بڑھے تاہم ایفیشنسی میں بہتری سے لاگت/آمدنی تناسب2013 میں 48.6فیصد سے گھٹ کر2014 میں 44.6فیصد رہ گیا۔
انتہائی زبردست نتائج کے باعث بورڈ نے سال 2014کے لیے 5.50روپے فی شیئر حتمی ڈیویڈنڈ کی سفارش کی ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ سال کے لیے مجموعی کیش ڈیویڈنڈ ریکارڈ 12روپے فی شیئر ہوگیا۔