گرین شرٹس فتح کی گمشدہ کنجی تلاش کرنے لگے

کوچنگ اسٹاف نے حکمت عملی پر از سرنو غورکے بعد میٹنگ میں پلیئرزکے حوصلے جوان کرنے کی کوشش شروع کردی

کھلاڑی صرف1دن آرام کے بعدکرائسٹ چرچ میں طویل پریکٹس سیشن میں بیٹنگ اوربولنگ کی خامیاں دور کرتے رہے،ناصرجمشید کوسب سے پہلے آزمایا گیا فوٹو : اے ایف پی

FAISALABAD:

گرین شرٹس کرائسٹ چرچ میں فتح کی گمشدہ کنجی تلاش کرنے لگے، کوچنگ اسٹاف نے حکمت عملی پر از سرنو غور کے بعد میٹنگ میں کھلاڑیوں کے حوصلے جوان کرنے کی کوشش شروع کر دی۔

تفصیلات کے مطابق بھارت سے شکست خوردہ پاکستانی کرکٹرز کو ذہنی اور جسمانی طور پر مضبوط بنانے کیلیے کام شروع کر دیاگیا ہے، صرف ایک دن آرام کے بعد ہی منگل کو اسکواڈ میں شامل تمام کھلاڑی پریکٹس کیلیے میدان میں آگئے، ہیڈ کوچ وقار یونس نے بیٹنگ میں معاون گرانٹ فلاور، فیلڈنگ کوچ و ٹرینر گرانٹ لیوڈن اور اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد کیساتھ میٹنگ میں ٹیم کی حکمت عملی پر از سر نو غور کیا، اس موقع پر دستیاب وسائل سے بہتر کارکردگی کا نسخہ تلاش کرنے کی کوشش ہوئی، بعد ازاں پلیئرز سے گفتگو کرتے ہوئے ان میں جذبہ جگایا گیا۔ بلا جواز اسکواڈ کے ہمراہ رہنے پر تنقید کا نشانہ بننے والے چیف سلیکٹر معین خان حیران کن طور پر میٹنگ میں موجود نہ تھے، یاد رہے کہ ٹیم مینجمنٹ کے اصرار کے باوجود سلیکٹرز نے ناصر جمشید کو ورلڈکپ اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا تھا۔

اس حوالے سے ڈیڈلاک رہنے کے بعد بالآخر چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی مداخلت پر اوپنر کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ کیا گیا لیکن محمد حفیظ کی انجری سامنے آتے ہی انھیں واپسی کا پروانہ جاری کرکے ناصرکو بلالیا گیا، انھوں نے بھارت کیخلاف میچ میں شرکت نہیں کی، زبردستی اوپنر کے طور پر بھیجے جانے والے آؤٹ آف فارم یونس خان بُری طرح ناکام ہوئے، ناقص کارکردگی پر تجربہ کار بیٹسمین کو باہر بٹھانے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے، البتہ مینجمنٹ کا خیال ہے کہ انھیں ویسٹ انڈیز کیخلاف نہ کھلانے پر صرف ایک میچ میں ناکامی پر ڈراپ کرنے کی بات سامنے آسکتی ہے،اس لیے کم از کم ہفتے کو شیڈول مقابلے میں ایک موقع اور دیدیا جائے تو بہتر ہوگا،گذشتہ روز نیٹ میں یونس خان جونیئر بولرز کو لے کر الگ بیٹنگ کرتے رہے،وہ خود بھی اپنی فارم سے پریشان نظر آتے ہیں،آغاز میں ہی ناصر جمشید پر زیادہ توجہ مرکوز رکھنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اوپننگ کرینگے۔

اس صورت میں صہیب مقصود یا یاسر شاہ میں سے کسی ایک کو پانی پلانے کی ڈیوٹی ادا کرنا ہوگی۔ ٹیم ذرائع کے مطابق پلیئنگ الیون کی تشکیل کے حوالے سے اہم ترین فیصلے وقار یونس، مصباح الحق اور معین خان ہی کرتے ہیں،آفیشلز کی بھرمار ہونے کی وجہ سے کھلاڑی تذبذب کا شکار ہیں، دوسری جانب گرم موسم میں سخت ٹریننگ بھی ان کیلیے پریشانی کا باعث بن رہی ہے،بھارت کیخلاف اہم میچ سے قبل وقار یونس نے تواتر کے ساتھ حبس زدہ موسم میں پریکٹس کرائی جس سے پلیئرز تھکاوٹ کا شکار نظر آئے،اس کے اثرات فیلڈنگ میں بھی واضح طور پر محسوس ہوئے، بھارتی ٹیم نے میچ کے بعد 2دن آرام کیاجبکہ پاکستانی کھلاڑی نہ صرف منگل کو سرگرم رہے بلکہ انھیں بدھ کو بھی صبح 10بجے بلایا گیا ہے،جمعرات اور جمعے کو مزید سیشنز ہونگے، دوسری جانب ویسٹ انڈین ٹیم 2دن آرام کے بعد پریکٹس کرے گی۔

Load Next Story