ISLAMABAD:
ورلڈکپ میں مصباح الحق کو اپنے سے بھی ''بڑے'' کرکٹرز کیساتھ کھیلنے کا موقع ملے گا۔
پاکستانی کپتان اس وقت 40 برس کے ہیں،4مارچ کو شیڈول مقابلے کیلیے یو اے ای کی ٹیم میں میگا ایونٹ کے سب سے عمر رسیدہ کرکٹر 43سالہ خرم خان اور42برس کے محمد توقیر بھی شامل ہوں گے۔ خرم ورلڈ کپ کھیلنے کا مدتوں پرانا خواب سچ ہونے پر خوشی سے پھولے نہیں سما رہے، وہ پاکستان میں پیدا ہوئے اور پھر روزگار کی تلاش میں 1999 میں دبئی چلے گئے، وہاں انھیں ایک فضائی کمپنی میں جاب ملی، فارغ وقت میں وہ کرکٹ کا شوق بھی پورا کرتے رہے، 2004 میں خرم خان نے ون ڈے ڈیبیو کیا مگر 2014 کے آغاز میں ہی چار مکمل طور پر تسلیم شدہ ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیل پائے۔
ان کی آنکھوں میں ورلڈ کپ کھیلنے کا خواب ہی بسا ہوا تھا، وہ کہتے ہیں کہ میں نے ریٹائرمنٹ کے بارے میں بھی سوچا مگر میگا ایونٹ کھیلنے کی خواہش نے اس فیصلے سے باز رکھا۔ خرم خان نیوزی لینڈ میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کوالیفائنگ رائونڈ میں ٹاپ اسکورر رہے،انھوں نے72.62 کی اوسط سے 581 رنز بناکر اپنی ٹیم کو کوالیفائی کرانے میں اہم کردار ادا کیا، پھر نومبر میں افغانستان کے خلاف ناقابل شکست 132 رنز بناکرانھوں نے سنچری بنانے والے معمر ترین کرکٹر کا اعزاز حاصل کیا، گذشتہ دہائی میں خرم یو اے ای کے کپتان رہے لیکن ورلڈ کپ میں اماراتی بورڈ نے اپنے ملک میں ہی پیدا ہونے والے محمد توقیر کو قیادت سونپ کر انھیں نائب بنادیا۔ اس کا بھی خرم کو کوئی غم نہیں، وہ کہتے ہیں کہ میرے لیے سب سے بڑی خوشی ورلڈ کپ کھیلنا ہے۔ اسکے علاوہ مجھے کسی چیز کی کوئی پروا نہیں۔
خرم 43 برس کا ہونے کے باوجود خود کو فٹ رکھنے کیلیے کافی محنت کرتے ہیں، وہ جب طویل فاصلے کی فلائٹس پر تعینات ہوں تو وہاں بھی موقع ملتے ہی ''پش اپس'' شروع کردیتے ہیں۔ میگا ایونٹ میں ان کی ٹیم کا پہلا میچ جمعرات کو زمبابوے سے ہوگا۔