افغانستان کیخلاف میچ سے قبل ٹائیگرز کے پسینے چھوٹنے لگے
ورلڈکپ میں افغانستان کیخلاف میچ سے قبل ٹائیگرزکے پسینے چھوٹنے لگے، گذشتہ برس ایشیا کپ کی شکست بنگلہ دیشی پلیئرزکے ذہنوں میں بدستور تازہ ہے جب کہ نوآموز ٹیم ورلڈکپ میں دھواں دار انٹری کیلیے تیارہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کی ایسوسی ایٹ ٹیم افغانستان اب تک ورلڈٹوئنٹی20کے2 ایڈیشنز میں شرکت کرچکی ہے، اسے پہلی بار 2011 اور پھر 2012کے میگا ایونٹ میں ہمت آزمائی کا موقع ملا لیکن ایک بھی فتح ہاتھ نہ آسکی،اب یہ ٹیم50 اوورز کے ورلڈکپ میں بھی شائقین کی توجہ کا مرکز ہے،دوسری جانب بنگلہ دیش کا ریکارڈ بھی قابل رشک نہیں ہے،اس نے گذشتہ برس مسلسل شکستوں کے بعد ون ڈے سیریز میں زمبابوے کو5-0 سے کلین سوئپ کرکے پرستاروں کے دکھوں کا کچھ مداوا کیا، افغان ٹیم کے پاس نوروز مینگل،محمد نبی، سمیع اللہ شنواری،نجیب اللہ زدران، شاہ پور زدران اور حامد حسن جیسے تجربہ کار کھلاڑی موجود ہیں۔
بنگلہ دیش کے بیشتر پستہ قامت اور باؤنسی وکٹوں کا تجربہ نہ رکھنے والے بیٹسمین افغانی طویل قامت بولرز کا سامنا کرتے ہوئے دشواری محسوس کرسکتے ہیں، تمیم اقبال اور مشفق الرحمان کے پاس اسٹروکس ہیں لیکن ہوم گراؤنڈزسے مختلف پچز پر کارکردگی دکھانے کیلیے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا پڑے گا، بنگال ٹائیگرز کی امیدوں کا مرکز 27سالہ شکیب الحسن ہونگے، اپنا تیسرا ورلڈ کپ کھیلنے والے آل راؤنڈر کو حال ہی میں بگ بیش کے دوران آسٹریلوی کنڈیشنز میں پرفارم کرنے کا تجربہ بھی حاصل ہے، زمبابوے کیخلاف ٹیسٹ میں صرف39رنز کے عوض8شکار کرنے والے تیج الاسلام بھی حریف کیلیے امتحان ثابت ہوسکتے ہیں۔ یاد رہے کہ دونوں ٹیموں کے مابین واحد میچ گذشتہ سال مارچ میں ایشیا کپ کے دوران ہوا تھا جس میں افغانستان نے 32رنز سے فتح پائی،ٹیم نے ایک اور ٹیسٹ ٹیم زمبابوے کو 2بار اسی کی سرزمین پر مات دی ہے۔
تینوں کامیابیاں ملک سے باہر حاصل کرنے کی وجہ سے کینبرا کی کنڈیشنزمیں بھی پلیئرز سے بہتر کارکردگی کی توقع غلط نہیں،کپتان محمد بنی نے کہا کہ ایشیا کپ میں شکست کھانے والے ٹائیگرز اس بار بھی دباؤ میں ہوں گے، ورلڈکپ میں شرکت کا ہمارا خواب پورا ہو رہا ہے،کرکٹ کے ذریعے ہم اپنے ملک کی نئی پہچان کرانا چاہتے ہیں،کوچ اینڈی مولز نے کہاکہ ہم یہاں صرف خانہ پری کیلیے نہیں آئے،اچھی کرکٹ کھیلتے ہوئے ہر ٹیم کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے۔ بنگلہ دیشی کپتان مشرفی مرتضٰی نے کہاکہ ہمارے پیسرز حریف کو پریشان کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ،اسی طرح ورلڈکلاس اسپنرز کسی بھی پچ پر کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔