بھارتی وزیر دفاع نے پاکستانی ماہی گیروں کی کشتی تباہ کرنے کے ڈی آئی جی کوسٹ گارڈ کے اعترافی بیان کے باوجود ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ کشتی پاکستانی مشتبہ دہشت گردوں نے ہی تباہ کی تھی جب کہ بیان دینے پر ڈی آئی جی کوسٹ گارڈ کو شوزکاز نوٹس کر کے تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔
بھارتی اخبار کے مطابق وزیردفاع منوہر پاریکر نے ڈی آئی جی کوسٹ گارڈ لوشالی کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے کہ انہوں نے اس طرح کا بیان کیوں دیا جب کہ وہ اپنے اس موقف پراب بھی قائم ہیں کہ کشتی مشتبہ پاکستانی دہشت گردوں نے ہی تباہ کی۔
اس سے قبل کوسٹ گارڈ کے ڈی آئی جی نے اپنے ایک بیان میں اعتراف کیا کہ انہوں نے گزشتہ سال دسمبر میں سمندر میں پاکستانی ماہی گیروں کی کشتی کو اڑانے کا حکم دیا تھا جسے بعدازاں بھارتی وزارت دفاع نے غلطی کا اعتراف کرنے کے بجائے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ کشتی میں سوار دہشت گرد دھماکا خیز مواد بھارت لاکر ممبئی طرز کا حملہ کرنا چاہتے تھے لیکن ایک گھنٹے تک سمندری حدود میں بھارتی کوسٹ گارڈ نے کشتی کا پیچھا کیا تو دہشت گردوں نے کشتی کو دھماکے سے اڑا دیا اور خود لاپتہ ہوگئے۔
بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے گھڑی گئی اس کہانی پر جب ملک کے اندر سے ہی سوالات اٹھائے گئے تو وزارت دفاع کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا اور بالآخر ڈی آئی جی کوسٹ گارڈ نے اعتراف کرلیا کہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ پاکستانی ماہی گیروں کی تواضع بریانی سے کی جائے اس لئے انہوں نے کشتی کو دھماکے سے اڑانے کی اجازت دی۔
واضح رہے کہ 31 دسمبر 2014 کو بھارت نے ایک بار پھراپنی روایتی دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا اس کی سمندری حدود سے مشکوک کشتی بھارت میں داخل ہونا چاہتی تھی اوراس میں سوار افراد ممبئی طرز کی منصوبہ بندی کرکے آئے تھے۔