اہلکار نے بمبارسے پوچھا یہاں کیا کررہے ہو اسی خوف سے اس نے خودکو اڑا لیا قلعہ گجر دھماکے کی ابتدائی رپور?
ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیمیں اس بات پرغور کررہی کہ حملہ آورکو پولیس لائن کے اندرسے توکسی قسم کی معلومات نہیں دی گئی۔
FAISALABAD:
قلعہ گجر سنگھ پولیس لائن کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے کی ا بتدائی رپورٹ میں اعلیٰ حکام کو یہ بتایا گیا ہے کہ خودکش بمبار پولیس لائن کی طرف آہی رہا تھا کہ اسے داڑھی کی شکل میں دیکھ کر ایک اہلکار نے پوچھا کہ وہ یہاں کیا کرر ہا ہے ۔اسی خوف سے اس نے پہلے ہی خود کو اڑا لیا
حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق خودکش بمبار ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدراشرف کو ٹارگٹ کرنا چاہتا تھا جوں ہی انکی سرکاری گاڑی پولیس لائن سے نکلتی بمبار نے گاڑی سے خود کو ٹکرانا تھا ، پولیس کو جائے وقوعہ سے خودکش جیکٹ کا الیکڑونک سرکٹ بھی ملا ۔ خفیہ ایجنسیوں،بم ڈسپوزل اور فرانزک لیب کے ماہرین جائے وقوعہ کی تصاویر اتارتے رہے اور اہم شواہد قبضہ میں لئے۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ آور نے پینٹ شرٹ پہن رکھی تھی، پینٹ کا رنگ نیلا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیمیں اس بات پر بھی غور کررہی کہ کہیں حملہ آور کو پولیس لائن کے اندر سے تو کسی قسم کی معلومات نہیں دی گئی۔
جبکہ واہگہ بارڈر دھماکے اور پولیس لائن دھماکے میں بھی کافی مماثلت دیکھنے میں آئی دونوں دھماکوں میں ایک ہی قسم کا دھماکہ خیز مواد اور طریقہ کار استعمال کیا گیا۔جیوفینسی کی مدد سے دھماکے کے وقت موبائل فون کالز کا ریکارڈ بھی حاصل کیا جارہا ہے،جس سے اس بات کا تعین ہوسکے گا کہ دھماکے کے وقت خودکش بمبار کس سے رابطے میں تھا۔زخمیوں میں سے عبدالرزاق نامی شخص علاقہ غیر کا رہائشی ہے جو کہ میو ہسپتال میں زیر علاج ہے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن لاہور رانا ایاز سلیم نے ''ایکسپریس''سے گفتگو میں کہا کہ پچھلے چند دنوں سے حساس اداروں کی طرف سے اطلاعات موصول ہورہی تھی پولیس لائن کے متعلق بھی رپورٹ تھی جس پر پولیس لائن کی سیکورٹی انتہائی سخت کی گئی تھی دو روز قبل سی سی پی او خود پولیس لائن آئے اور سیکورٹی کو چیک کیا اور اس حوالے سے ایس پی ہیڈ کوارٹر اور دیگر افسران کو سیکورٹی کے متعلق ہدایات جاری کی تھی۔
قلعہ گجر سنگھ پولیس لائن کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے کی ا بتدائی رپورٹ میں اعلیٰ حکام کو یہ بتایا گیا ہے کہ خودکش بمبار پولیس لائن کی طرف آہی رہا تھا کہ اسے داڑھی کی شکل میں دیکھ کر ایک اہلکار نے پوچھا کہ وہ یہاں کیا کرر ہا ہے ۔اسی خوف سے اس نے پہلے ہی خود کو اڑا لیا
حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق خودکش بمبار ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدراشرف کو ٹارگٹ کرنا چاہتا تھا جوں ہی انکی سرکاری گاڑی پولیس لائن سے نکلتی بمبار نے گاڑی سے خود کو ٹکرانا تھا ، پولیس کو جائے وقوعہ سے خودکش جیکٹ کا الیکڑونک سرکٹ بھی ملا ۔ خفیہ ایجنسیوں،بم ڈسپوزل اور فرانزک لیب کے ماہرین جائے وقوعہ کی تصاویر اتارتے رہے اور اہم شواہد قبضہ میں لئے۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ آور نے پینٹ شرٹ پہن رکھی تھی، پینٹ کا رنگ نیلا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیمیں اس بات پر بھی غور کررہی کہ کہیں حملہ آور کو پولیس لائن کے اندر سے تو کسی قسم کی معلومات نہیں دی گئی۔
جبکہ واہگہ بارڈر دھماکے اور پولیس لائن دھماکے میں بھی کافی مماثلت دیکھنے میں آئی دونوں دھماکوں میں ایک ہی قسم کا دھماکہ خیز مواد اور طریقہ کار استعمال کیا گیا۔جیوفینسی کی مدد سے دھماکے کے وقت موبائل فون کالز کا ریکارڈ بھی حاصل کیا جارہا ہے،جس سے اس بات کا تعین ہوسکے گا کہ دھماکے کے وقت خودکش بمبار کس سے رابطے میں تھا۔زخمیوں میں سے عبدالرزاق نامی شخص علاقہ غیر کا رہائشی ہے جو کہ میو ہسپتال میں زیر علاج ہے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن لاہور رانا ایاز سلیم نے ''ایکسپریس''سے گفتگو میں کہا کہ پچھلے چند دنوں سے حساس اداروں کی طرف سے اطلاعات موصول ہورہی تھی پولیس لائن کے متعلق بھی رپورٹ تھی جس پر پولیس لائن کی سیکورٹی انتہائی سخت کی گئی تھی دو روز قبل سی سی پی او خود پولیس لائن آئے اور سیکورٹی کو چیک کیا اور اس حوالے سے ایس پی ہیڈ کوارٹر اور دیگر افسران کو سیکورٹی کے متعلق ہدایات جاری کی تھی۔