داعش حریفوں کے اعضا نکال کرانہیں یورپی منڈیوں میں فروخت کررہی ہے عراق

داعش کی جانب سے انسانی اعضا کے فروخت کے معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی، خصوصی سفیر اقوام متحدہ برائے عراق


ویب ڈیسک February 19, 2015
داعش نے 12 ڈاکٹر اس لئے قتل کردیئے کیوں کہ انہوں نے انسانی اعضا نکالنے انکار کردیا تھا،عراقی سفیر فوٹو:فائل

اقوامِ متحدہ میں عراق کے سفیر کا کہنا ہے کہ داعش اپنے حریفوں اور عام شہریوں کے اعضا نکال کرانہیں یورپ کی منڈیوں میں فروخت کررہی ہے۔

اقوامِ متحدہ میں عراقی سفیر محمد الحکیم نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ عراقی شہر موصل میں ان 12 ڈاکٹروں کی ہلاکت کی تحقیقات کرے جنہیں مبینہ طورپر لاشوں سے دل، گردے اور دیگر اعضا نکالنے سے انکار پر قتل کردیا گیا تھا اوربعض لاشیں اتنی بری طرح مسخ تھیں جس سے ان کے مقاصد واضح ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاشوں کے پچھلے حصے گردوں کے مقام سے کھلے ہوئے تھے جس سے ظاہر ہے کہ جو ہم سوچ رہے ہیں اس سے بھی کچھ بڑھ کر ہوا ہے۔

محمد الحکیم کا کہنا تھا کہ چوری شدہ انسانی اعضا کی بڑی مارکیٹ یورپ میں ہے اورعراق کے کئی ایئرپورٹس دہشت گردوں کے قبضے میں ہیں جہاں سے وہ خریداروں اور مڈل مین سے معاملات طے کرسکتے ہیں۔

اقوامِ متحدہ میں برطانوی سفیر مارک لائل گرانٹ نے کہا کہ اب تک اس بات کے واضح ثبوت نہیں ملے لہٰذا اس معاملے پر باضابطہ طورابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے ترجمان اسٹیفن جیرک کا کہنا تھا کہ داعش کی جانب سے حریفوں کے جسمانی اعضا فروخت کرنے کے حوالے سے کچھ کہنا ابھی قبل ازوقت ہوگا تاہم داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی غیر قانونی مالی معاونت کا معاملہ بہت تشویش ناک ہے۔

دوسری جانب عراق کے معاملات دیکھنے والے اقوامِ متحدہ کے خصوصی سفیر نکولے لادینوکا کہنا تھا کہ داعش کی جانب سے انسانی اعضا کو فروخت کے معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی جب کہ اس حوالے سے کچھ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں تاہم تحقیقات کے بعد ہی اصل وجوہات کا تعین کیا جاسکتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے داعش کی جانب سے حریفوں کے جسمانی اعضا کی فروخت کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا جب کہ محکمہ خزانہ کا کہنا تھا کہ داعش روزانہ کی بنیاد پر 10 لاکھ ڈالرز باآسانی بنالیتی ہے۔

یونیورسٹی آف کیلی فورنیا برکلے میں انسانی اعضا کی فروخت اور اسمگلنگ پر نظر رکھنے والی تنظیم '' آرگن واچ'' کی سربراہ نینسی شیپر ہیوز کا کہنا ہے کہ انسانی ٹشوز اور اعضا کی غیرقانونی اسمگلنگ کا کاروبا بہت وسیع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگوں، خانہ جنگی اور فسادات وغیرہ میں جہاں غیرروایتی ملیشیا ہوتی ہیں وہاں ایسے واقعات عام ہوتےہیں

واضح رہے کہ داعش اب تک ریکارڈ کے مطابق سب سے امیر دہشت گرد گروہ ہے جس کی سوشل میڈیا پر بھی مضبوط گرفت ہے جب کہ بلیک مارکیٹ میں تیل کی فروخت، بھتے لینا اور جیولری شاپس اور بینکوں کو لوٹنا بھی اس کے اہم اہداف ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں