بھارت میں اے ٹی ایم مشینیں عوام کی پیاس بجھانے لگیں

دہلی میں لگائی جانے والی آبی اے ٹی ایم مشین میں کارڈ ڈال کر صرف 30 پیسے فی لیٹر کے حساب سے پانی لیا جا سکتا ہے

اے ٹی ایم کے سامنے جب پلاسٹک کارڈ لہرایا جاتا ہے تو مشین باقی بیلنس ظاہر کرتی ہے اس کے بعد چند بٹن دبانے سے صاف پانی پائپ کے ذریعے باہر آتا ہے، فوٹو:فائل

بھارت میں ایسی اے ٹی ایم طرز کی مشینیں لگادی گئی ہیں جس میں کارڈ ڈال کر صرف 30 پیسے فی لیٹر کے حساب سے پانی لیا جا سکتا ہے۔

گزشتہ برس نومبر میں دارالحکومت دہلی کے اطراف غریب علاقوں میں تجرباتی طور پر 24 ایسے اے ٹی ایم نصب کئے گئے جو شمسی توانائی سے چلتے ہیں اور منرل واٹر کے مقابلے میں بہت کم قیمت پر صاف پانی فراہم کرتے ہیں۔

پانی فراہم کرنے والی یہ مشینیں سرواجل نامی کمپنی کے مالک آنند شا کا وہ خواب ہے جو انہوں نے دو سال قبل دیکھا تھا ، ان کی کمپنی سرواجل نہ صرف اے ٹی ایم کے ذریعے پانی فراہم کرتی ہے بلکہ پانی کو ٹریٹمنٹ کے مراحل سے بھی گزارتی ہے جب کہ ان کے مطابق تمام مشینوں سے عالمی ادارہ صحت کے معیارات کے تحت پانی فراہم کیا جارہا ہے۔

کمپنی کے مطابق شہروں میں سرواجل پانی کو براہِ راست فلٹر کرکے 500 لیٹر پانی فی مشین فراہم کرتی ہے جبکہ دیہاتوں میں پانی کی سہولیات پہلے ایک مڈل کمپنی کو فراہم کی جاتی ہیں جو اسے صارفین تک مہیا کرتی ہے اوردیہاتوں میں 20 لیٹر پانی فی مشین فراہم کیا جاتا ہے۔

دہلی حکومت کی جانب سے اس کمپنی کو 10 سال کے لیے سرکاری زمین بھی مفت فراہم کی گئی ہے، کمپنی کے ایک انجینئر کا کہنا ہے کہ پہلے انہیں حکومت کو اس پروجیکٹ پر قائل کرنےمیں مشکل پیش آئی اس لیے ابتدائی طور پر 2 سال کے لیے پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا گیا جس کے اخراجات کمپنی برداشت کررہی ہے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کو جمع کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت یہ دیکھنا چاہتی تھی کہ آیا یہ ماڈل مالی لحاظ سے مؤثر ہے یا نہیں اور لوگ پانی کی قیمت ادا کرتے وقت کس ردِ عمل کا اظہار کرتے ہیں لیکن اس پروجیکٹ کے بعد اب یہ کام مزید وسیع ہورہا ہے۔


کمپنی کے انجینئر کا کہنا تھا کہ پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے میں حکومت ان آبی اے ٹی ایم کو نصب کرنے کا خرچ اُٹھائے گی اور دہلی واٹر بورڈ انہیں اپنائے گا لیکن کمپنی ان کی دیکھ بھال میں مدد دے گی جبکہ یہاں فلٹر پانی کی بجائے میونسپل پانی دیا جائے گا، کمنپی ان علاقوں میں بھی پانی پہنچائے گی جہاں لوگ مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہیں، کمپنی پانی کو صاف کرکے اس سارے نظام پر نظر رکھے گی، اس منصوبے کے تحت 10 مشینیں نصب کی جائیں گی اور معاہدے کے تحت حکومت کو آمدنی حاصل ہوگی۔

واٹر اے ٹی ایم سے پانی حاصل کرنے کے لیے ایک کارڈ درکار ہوتا ہے جسے کمپنی نے 100 سے 50 روپے تک میں تیار کیا ہے جس کے ذریعے ایک لیٹر پانی صرف 30 پیسے میں ملتا ہے جبکہ اس سے قبل علاقے میں صرف ایک ساشے پانی کی قیمت ایک روپے ہوا کرتی تھی۔

 

سولر پاور اے ٹی ایم کے سامنے جب پلاسٹک کارڈ لہرایا جاتا ہے تو مشین باقی بیلنس ظاہر کرتی ہے اس کے بعد چند بٹن دبانے سے صاف پانی پائپ کے ذریعے باہر آتا ہے۔

یہ آبی اے ٹی ایم مشینیں گلوبل پوزیشننگ سسٹم ( جی پی ایس) سے منسلک ہیں جس سے بہت دور بیٹھ کر بھی تمام مشینوں کا اسٹیٹس معلوم کیا جاسکتا ہے جبکہ سرواجل کے ماہرین ہر مشین کا احوال اپنے موبائل فون پر حاصل کرسکتے ہیں خواہ وہ پانی کی خرابی یا پھر مشین کی ٹوٹ پھوٹ ہی کیوں نہ ہو۔

ان آبی اے ٹی ایم مشینوں کی خاص بات یہ ہے کہ اگر ان میں پانی ٹھیک سے صاف نہ ہو تو مشین خود بخود پانی کی فراہم روک دیتی ہے جب کہ صاف پانی کی فراہمی کے لیے ہر ماہ مشین کی صفائی اور باقاعدہ چیکنگ کی جاتی ہے۔
Load Next Story