پاکستان کاقطر سےایل این جی فراہمی کا معاہدہ طے پاگیا

پوٹ قاسم پر ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر بھی جاری ہے اور امید ہے کہ ٹرمینل 10 مارچ تک مکمل ہوجائیگا.

500 ملین کیوبک فٹ گیس یومیہ فراہم کی جائیگی، قیمت بھارت کے مقابلے میں کم ہے فوٹو: فائل

پاکستان اور قطر میں21 ارب ڈالر کا طویل المدتی ایل این جی فراہمی کا معاہدہ طے پاگیا۔

معاہدے کی شرائط کے مطابق قطر 500 ملین کیوبک فٹ ایل این جی یومیہ پاکستان کو فراہم کرے گا۔ ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق گیس کی قیمت7 ڈالر فی ملین برطانوی تھرمل یونٹ ہے جبکہ بھارتی درآمدکنندگان 9 سے 10ڈالر فی ملین برطانوی تھرمل یونٹ پر خریداری کر رہے ہیں۔ حکومت نے تاحال وضاحت نہیں کی کہ کس فارمولے کے تحت قیمت برنٹ سے10 سے 15 فیصد کم مقرر کی گئی ہے۔


قیمت میں شپنگ کے اخراجات شامل نہیں۔ ایل این جی کی فراہمی سے توانائی بحران میں کمی آئیگی مگر یہ ختم نہیں ہوگاکیونکہ پاکستان کی طلب 6 ہزار ایم ایم سی ایف ڈی جبکہ فراہمی 4 ہزار ایم ایم سی ایف ڈی ہے اور قطر سے500 ایم ایم سی ایف ڈی پہنچنے سے فراہمی میں 25 فیصد بہتری آئیگی۔7 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت ایل این جی کی مارکیٹ قیمت سے کم ہے مگر پاک ایران منصوبے کی قیمت 5 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے زیادہ ہے۔ گیس کو پائپ لائن کے بغیر فراہمی کیلیے170 ڈگری پر ٹھنڈا کرنا پڑتا ہے جس کے اخراجات کے باعث قیمت میں فرق لازمی امر ہے۔

پوٹ قاسم پر ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر بھی جاری ہے اور امید ہے کہ ٹرمینل 10 مارچ تک مکمل ہوجائیگا جس کے بعد دو جہاز50 ہزار ٹن ایل این جی لیکر پاکستان پہنچیں گے اور اسکی فروخت کیلیے حکومت سی این جی رٹیلرز سے مذاکرات کررہی ہے۔ توانائی کے شعبے کو فراہمی کے حوالے سے حکومت کوئی ایسا میکنزم بنانے کی کوشش کررہی ہے کہ ایل این جی سپلائرز کو ادائیگی بروقت ہو۔ موجودہ قیمت پر فی جہاز قیمت30 ملین ڈالر ہوگی۔
Load Next Story