ماربل انڈسٹری بدترین لوڈشیڈنگ کا شکار ہونے سے پیداواری عمل متاثر
برآمدی آرڈرز کی بروقت تکمیل مشکل ہوگئی جس سے ملکی ساکھ متاثر ہوسکتی ہے، ثناء اللہ
منگھو پیر ماربل اسٹیٹ میں بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کے باعث ماربل کی مقامی صنعت شدید مشکلات کا شکار ہوگئی ہے اور ماربل کے تاجروں کے لیے برآمدی آرڈرز کی وقت پر تیاری نہ ہونے سے قیمتی زرمبادلہ سے محرومی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
آل پاکستان ماربل ایسوسی ایشن کے چیئرمین ثناء اللہ خان کے مطابق ماربل اسٹیٹ میں کے الیکٹرک کی جانب سے روزانہ 8 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس نے ماربل کی تمام تر پیداواری سرگرمیوں کو شدید متاثر کررکھا ہے اور تاجروں کے لیے برآمدی آرڈرز کی بروقت تکمیل مشکل نظر آتی ہے جس کے نتیجے میں ملک کو نہ صرف زرمبادلہ کی مد میں بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے بلکہ عالمی مارکیٹ میں ملکی ساکھ بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
انھوں نے کہاکہ ماربل اسٹیٹ میں بدترین لوڈ شیڈنگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ کے الیکٹرک ماربل اسٹیٹ کو بجلی کی فراہمی سے متعلق سنجیدہ نہیں اور نہ ہی علاقے میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ کا سدباب کیا جارہا ہے۔ ماربل ایسوسی ایشن کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ کے الیکڑک کی تمام تر توانائی تاجروں سے بجلی کے واجبات کی وصولی پر ہے تاہم کے الیکٹرک حکام کو اس حقیقت کو بھی تسلیم کرنا چاہیے کہ جب ماربل کے تاجروںکو کارخانے چلانے کے لیے بجلی دستیاب نہیں ہوگی تو وہ پیداواری عمل کو کس طرح بحال رکھ سکیں گے اور کس طرح بجلی کے واجبات کی ادائیگی کی جاسکے گی۔
ثناء اللہ خان نے کے الیکٹرک اور صوبائی حکام سے مطالبہ کیا کہ منگھو پیر ماربل اسٹیٹ کو بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ سے نجات دلائی جائے تاکہ تاجر اپنی فیکٹریاں چلا کر نہ صرف ملک کے لیے قیمتی زرمبادلہ کما سکیں بلکہ کے الیکٹرک سمیت دیگر یوٹیلٹی بلز کی بھی بروقت ادائیگی کو ممکن بنایا جاسکے۔
آل پاکستان ماربل ایسوسی ایشن کے چیئرمین ثناء اللہ خان کے مطابق ماربل اسٹیٹ میں کے الیکٹرک کی جانب سے روزانہ 8 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس نے ماربل کی تمام تر پیداواری سرگرمیوں کو شدید متاثر کررکھا ہے اور تاجروں کے لیے برآمدی آرڈرز کی بروقت تکمیل مشکل نظر آتی ہے جس کے نتیجے میں ملک کو نہ صرف زرمبادلہ کی مد میں بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے بلکہ عالمی مارکیٹ میں ملکی ساکھ بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
انھوں نے کہاکہ ماربل اسٹیٹ میں بدترین لوڈ شیڈنگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ کے الیکٹرک ماربل اسٹیٹ کو بجلی کی فراہمی سے متعلق سنجیدہ نہیں اور نہ ہی علاقے میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ کا سدباب کیا جارہا ہے۔ ماربل ایسوسی ایشن کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ کے الیکڑک کی تمام تر توانائی تاجروں سے بجلی کے واجبات کی وصولی پر ہے تاہم کے الیکٹرک حکام کو اس حقیقت کو بھی تسلیم کرنا چاہیے کہ جب ماربل کے تاجروںکو کارخانے چلانے کے لیے بجلی دستیاب نہیں ہوگی تو وہ پیداواری عمل کو کس طرح بحال رکھ سکیں گے اور کس طرح بجلی کے واجبات کی ادائیگی کی جاسکے گی۔
ثناء اللہ خان نے کے الیکٹرک اور صوبائی حکام سے مطالبہ کیا کہ منگھو پیر ماربل اسٹیٹ کو بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ سے نجات دلائی جائے تاکہ تاجر اپنی فیکٹریاں چلا کر نہ صرف ملک کے لیے قیمتی زرمبادلہ کما سکیں بلکہ کے الیکٹرک سمیت دیگر یوٹیلٹی بلز کی بھی بروقت ادائیگی کو ممکن بنایا جاسکے۔