سینیٹ کی 52نشستوں کیلیے 144امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور

فاٹا کے 43 امیدواروں میں سے20کے کاغذات نامزدگی منظور جبکہ 23 کے مسترد کیے گئے۔


Staff Reporter/Numainda Express February 21, 2015
جنرل اور خاتون نشست کے لیے جمع کرانے والے تمام9 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے۔ فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی52 نشستوں کے لیے182 امیدواروں میں سے144 کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے جبکہ 38کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔

اسلام آباد کی2 نشستوں کے جنرل اور خاتون نشست کے لیے جمع کرانے والے تمام9 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے، ن لیگ کی امیدوار راحیلہ مگسی کے خلاف اعتراضات مسترد کر دیے گئے، پنجاب کی جنرل نشستوں پر15 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے،10 کے منظوراور5 کے مسترد ہوئے، خواتین کی نشستوں کے لیے چاروں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے۔

ٹیکنو کریٹ اور علماکی نشست کے لیے 4 امیدواروں میں سے3کے منظور ایک کے مسترد ہوئے، سندھ کی جنرل نشستوں پر18 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے سب کے منظور کر لیے گئے۔ خواتین کے تمام6کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے، ٹیکنو کریٹ اور علما کی نشست پر بھی تمام 4 امیدواروں کے کاغذات منظور کر لیے گئے۔ خیبرپختونخوا میں جنرل نشستوں کے لیے17 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے 16 کے منظور ایک کے مسترد کر دیے گئے۔ بلوچستان کی جنرل نشستوں کے لیے19 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے16 کے منظور3 کے مسترد ہوئے۔

اسلام آباد کی جنرل نشست کے لیے ن لیگ کے اقبال ظفر جھگڑا، راحیلہ مگسی، نرگس ناصر، چوہدری اشرف گجر، پیپلز پارٹی کے امیدوار عمران اشرف، نرگس فیض ملک ، ایم کیو ایم کی خاتون امیدوار بسمہ آصف، شمائلہ شہاب اور جنرل نشست پر ذوالفقار ایڈووکیٹ کے کاغذات منظور کر لیے گئے۔ فاٹا کے 43 امیدواروں میں سے20کے کاغذات نامزدگی منظور جبکہ 23 کے مسترد کیے گئے، فاٹا سے تعلق رکھنے والے امیدوار الیکشن کمیشن کی جانب سے ٹیکس ریٹرن کے بارے میں جمعے تک مہلت کے باوجود تفصیلات جمع نہ کراسکے۔

اسٹاف رپورٹر کے مطابق الیکشن کمیشن نے سندھ سے سینیٹ کی11نشستوں کیلیے مجموعی طور پر تمام 28کاغذات منظور کرلیے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق19فروری کو سینیٹ کے 5 امیدواروں کے کاغذات نامکمل تھے جن میں جنرل نشستوں کے لیے پیپلزپارٹی کے اسلام الدین شیخ، عبداللطیف انصاری اور متحدہ قومی موومنٹ کے میاں محمد عتیق شیخ،خواتین کی نشستوں کے لیے متحدہ قومی موومنٹ کی تحسین شکور عابدی اور سیما زریں شامل تھیں، جمعے کو ان تمام امیدواروں نے اپنے کاغذات مکمل کیے اور ان کے کاغذات منظور ہوگئے جبکہ ن لیگ کے امیدوار سید ظفر علی شاہ عرف اللہ ڈنوکے کاغذات کی جانچ پڑتال کی گئی جو منظور ہوگئے۔

صوبائی الیکشن سید محمد طارق قادری نے بتایاکہ سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو فراہم کردہ الیکٹورل کالج فہرست میں تحریک انصاف کے چاروں ارکان کے نام شامل ہیں اور سندھ اسمبلی کے168کے ایوان میں 167ارکان ووٹ دینے کے اہل ہیں، سینیٹ کے کاغذات نامزدگی جمع اور جانچ پڑتال کا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سندھ سے سینیٹ کی 7جنرل نشستوں کیلیے 18،خواتین کی 2نشستوں کیلیے 6اور ٹیکنوکریٹس کی 2نشستوں کیلیے 4امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے اور تمام امیدواروں کے کاغذات درست پائے گئے۔

اس کے بعد کا مرحلہ اپیلوں کا ہے اور امیدوار 28فروری تک اپنے کاغذات واپس لے سکیں گے اور اسی روز حتمی فہرست بھی جاری کی جائے گی جبکہ 5مارچ کو پولنگ کا مرحلہ صبح 9بجے سے شام 4بجے تک بغیر کسی وقفے کے سندھ اسمبلی بلڈنگ میں جاری رہے گا جس کیلیے الیکشن کمیشن نے تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان مفاہمت کے نتیجے میں سندھ سے سینیٹ کی خواتین اور ٹیکنو کریٹس کی4نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہونے کا امکان ہے، سندھ سے سینیٹ کی خواتین کی 2نشستوں کیلیے مجموعی طور پر 6امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، جن میں پیپلزپارٹی کی سسی پلیجو، متحدہ قومی موومنٹ کی خوش بخت شجاعت، تحسین مشکور عابدی، نگہت مرزا اور سیما زریں اور آزاد امیدوار شمع عارف مٹھانی شامل ہیں تاہم شمع عارف مٹھانی کو پیپلزپارٹی کی حمایت حاصل ہے۔

پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ سے مفاہمت ہوچکی ہے اس لیے ان کی ایک خاتون امیدوار شمع عارف مٹھانی اپنے کاغذات واپس لیں گی اور متحدہ قومی موومنٹ بھی اپنی 2خاتون امیدواروں کے کاغذات واپس لے گی اس طرح ان 2 نشستوں پر متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلزپارٹی کی نامزد کردہ ایک ایک خاتون امیدوار کامیاب قرار پائے گی۔

سندھ سے ٹیکنوکریٹس کی 2 نشستوں کیلیے 4کاغذات نامزدگی جمع ہوئے ہیں جن میں پیپلزپارٹی کے فاروق حمید نائیک، رحمن ملک اور متحدہ قومی موومنٹ کے عبدالقادر خان زادہ اور بیرسٹر محمد علی سیف شامل ہیں۔ ان دونوں نشستوں پر بھی مفاہمت کے نتیجے میں دونوں جماعتوں کے امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوں گے، پیپلزپارٹی نے فاروق حمید نائیک کو حتمی امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے مضبوط امیدوار بیرسٹر محمد علی سیف ہیں تاہم سینیٹ کی 7جنرل نشستوں پر مقابلے کا امکان ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں