میرا جھگڑا ’’ڈبل اے‘‘ کے ساتھ ہے ذوالفقار مرزا

پہلےمیں ایک اے یعنی الطاف حسین سے خطرہ محسوس کرتا تھا اور اب دوسرا اے بھی ناراض ہوگیا ہے، ذوالفقار مرزا


ویب ڈیسک February 21, 2015
پہلے ذوالفقاربھٹو اور بینظیر بھٹو کی سیاسی جدوجہد سے متاثر تھا اور اب بلاول بھٹو زرداری کی پیروی کرتا ہوں، سابق وزیر داخلہ سندھ ۔ ۔فوٹو: فائل

پاکستان پیپلز پارٹی کے ناراض رہنما ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کا کہنا ہے کہ پہلے وہ ایک اے یعنی الطاف حسین سے خطرہ محسوس کرتے تھے اور اب دوسرا اے بھی ان سے ناراض ہوگیا ہے اس طرح اب ان کا ڈبل اے کے ساتھ جھگڑا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں پیپلز پارٹی کے ناراض رہنما کا کہنا تھا کہ پہلے وہ ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کی سیاسی جدوجہد سے متاثر تھے اور اب بلاول بھٹو زرداری کی پیروی کرتے ہیں، جو بھی پارٹی اور شخصیت اس سوچ کے قریب ہوگا وہ اس کی حمایت کریں گے۔ ان کی لندن میں بلاول بھٹو زرداری سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی اور نہ ہی انھوں نے اس کے لئے سنجیدہ کوشش کی کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ بلاول بھٹو کے گرد آصف علی زرداری کے لوگوں کا گھیرا ہے اور جو ان کی ملاقات نہیں ہونے دیں گے۔

سابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے درمیان اختلافات کی باتیں انہوں نے نہیں گھڑیں، ان سے پہلے ہی ان اختلافات کی باتیں ہورہی تھیں جب کہ قائم علی شاہ اور فریال ٹالپور کے علاوہ آصف زرداری بھی اس کی وضاحتیں کررہے تھے۔ اگر ایسی خبریں درست نہیں تو کسی باپ کو اپنے فرماں بردار بیٹے کے لئے وضاحت پیش کرنے کی کیا ضرورت ہے۔

ذوالفقارمرزا کا کہنا تھا کہ جتنا وہ آصف علی زرداری کے قریب رہے ہیں کوئی اور ان کے اتنا قریب نہیں رہا۔ ہم دونوں کی دوستی اس وقت سے ہے جب نہ انہیں معلوم تھا کہ وہ ڈاکٹر بنیں گے اور نہ ہی آصف علی زرداری کو پتہ تھا کہ ان کی شادی بے نظیربھٹوکے ساتھ ہوگی۔ انہوں نے اپنی 45 سالہ دوستی میں کبھی آصف زرداری کو کسی بات پر انکار نہیں کیا اور نہ ہی کوئی سوال پوچھا۔ پہلے وہ ایک اے یعنی الطاف حسین سے خطرہ محسوس کرتے تھے اور اب دوسرا اے بھی ان سے ناراض ہوگیا ہے۔ اب ان کا ڈبل اے کے ساتھ جھگڑا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں