خصوصی اقتصادی زونزکادائرہ کسٹمزحدودتک بڑھانے کافیصلہ
اسپیشل زونز ایکٹ 2012 میں ترمیم کی جائے گی،مسودہ جلدکابینہ کوپیش کیا جائیگا
وفاقی حکومت نے خصوصی اکنامک زونز کا دائرہ کارکسٹمز کے زیر انتظام علاقوں تک بڑھانے اور اس کیلیے اسپیشل زونز ایکٹ 2012 میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق اسپیشل زونز ایکٹ 2012 کا ترمیمی مسودہ منظوری کیلیے جلد وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائیگا۔ دستاویز میں بتایا گیاکہ اس سے قبل اسپیشل زونز ایکٹ 2012 کے تحت کسٹمز کی حدود سے باہر واقع علاقے کو اسپیشل زونز ڈکلیئر کیا گیا تھا اور ان زونز کو ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں رعایت دی جاتی تھیں تاہم اب اسپیشل زونز کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جس کے تحت پاکستان کسٹمز کی حدود میں واقع علاقوں میں قائم صنعتوں کو بھی اسپیشل زونز کی سہولتیں حاصل ہوسکیں گی۔ دستاویز کے مطابق مذکورہ اسپیشل زونز ایکٹ کی سیکشن 36 اے میں ترمیم تجویز کی گئی ہے جس کے تحت پاکستان کسٹمز کی حدود میں بھی اسپیشل اکنامک زونز قائم ہوسکیں گے اور ان اسپیشل اکنامک زونز کی ڈیولپمنٹ، آپریشن اور مینی ٹیننس کیلیے تمام کیپٹل ایکویپمنٹس و اشیا کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس سے ایک مرتبہ کیلیے مشروط طور پر چھوٹ حاصل ہوگی ۔
جس کے لیے اسپیشل اکنامک زونز کو ایف بی آر سے تصدیق کرانا ہوگی تاہم کسٹمز ایکٹ کے چیپٹر 87 میں شامل اشیا کی درآمد کیلیے یہ سہولت حاصل نہیں ہوگی۔ذرائع نے بتایا کہ ترمیمی مسودہ منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائیگا اور کابینہ سے منظوری کے بعد اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق اسپیشل زونز ایکٹ 2012 کا ترمیمی مسودہ منظوری کیلیے جلد وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائیگا۔ دستاویز میں بتایا گیاکہ اس سے قبل اسپیشل زونز ایکٹ 2012 کے تحت کسٹمز کی حدود سے باہر واقع علاقے کو اسپیشل زونز ڈکلیئر کیا گیا تھا اور ان زونز کو ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں رعایت دی جاتی تھیں تاہم اب اسپیشل زونز کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جس کے تحت پاکستان کسٹمز کی حدود میں واقع علاقوں میں قائم صنعتوں کو بھی اسپیشل زونز کی سہولتیں حاصل ہوسکیں گی۔ دستاویز کے مطابق مذکورہ اسپیشل زونز ایکٹ کی سیکشن 36 اے میں ترمیم تجویز کی گئی ہے جس کے تحت پاکستان کسٹمز کی حدود میں بھی اسپیشل اکنامک زونز قائم ہوسکیں گے اور ان اسپیشل اکنامک زونز کی ڈیولپمنٹ، آپریشن اور مینی ٹیننس کیلیے تمام کیپٹل ایکویپمنٹس و اشیا کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس سے ایک مرتبہ کیلیے مشروط طور پر چھوٹ حاصل ہوگی ۔
جس کے لیے اسپیشل اکنامک زونز کو ایف بی آر سے تصدیق کرانا ہوگی تاہم کسٹمز ایکٹ کے چیپٹر 87 میں شامل اشیا کی درآمد کیلیے یہ سہولت حاصل نہیں ہوگی۔ذرائع نے بتایا کہ ترمیمی مسودہ منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائیگا اور کابینہ سے منظوری کے بعد اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا۔