ہم ماضی کے ڈراموں میں قید ہو کر رہ گئے آمنہ شیخ
لوگ ہمارا موازنہ بالی اور ہالی ووڈ سے کرتے ہیں، ماضی کی یادوں سے نکلنا ہوگا
پاکستان فلم و ڈرامہ انڈسٹری کی اداکارہ آمنہ شیخ نے کہا ہے کہ اگر ایک ڈرامہ ہٹ ہوجائے تو اسی فارمولے پر وہ کہانی اگلے 2 سال تک مختلف اسکرینوں پر نظر آتی ہے جو کہ غلط ہے۔
ایک سوال کہ جواب میں انھوں نے کہا کہ ہم ماضی کے ڈراموں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں جب کہ ہمارے عوام ہمارا موازنہ بالی ووڈ اور ہالی ووڈفنکاروں سے کرتے ہیں' ان کا کہنا تھا کہ اب ہمیں ماضی کی یادوں سے نکل کر حال میں بہترین کام کرکے اپنا مستقبل بے مثال اور یادگار بنانا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے جب کام شروع کیا تھا تو میں صرف ٹیلی فلم کیا کرتی تھی جس کی بدولت مجھے آج بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے۔ ہمارے ناقدین شکایت کرتے ہیں کہ اب انڈسٹری کمرشل ہوتی جارہی ہے اور اس میں پہلی جیسی بات نہیں رہی لیکن آج بھی تخلیقی اور معیاری کام ہورہا ہے،چندلوگوں کی وجہ سے آپ سب کو ایک لائن میں کھڑا نہیں کرسکتے ہیں۔
ایک سوال کہ جواب میں انھوں نے کہا کہ ہم ماضی کے ڈراموں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں جب کہ ہمارے عوام ہمارا موازنہ بالی ووڈ اور ہالی ووڈفنکاروں سے کرتے ہیں' ان کا کہنا تھا کہ اب ہمیں ماضی کی یادوں سے نکل کر حال میں بہترین کام کرکے اپنا مستقبل بے مثال اور یادگار بنانا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے جب کام شروع کیا تھا تو میں صرف ٹیلی فلم کیا کرتی تھی جس کی بدولت مجھے آج بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے۔ ہمارے ناقدین شکایت کرتے ہیں کہ اب انڈسٹری کمرشل ہوتی جارہی ہے اور اس میں پہلی جیسی بات نہیں رہی لیکن آج بھی تخلیقی اور معیاری کام ہورہا ہے،چندلوگوں کی وجہ سے آپ سب کو ایک لائن میں کھڑا نہیں کرسکتے ہیں۔