پریڈی تھانے کا ہیڈ محرر پولیس کی نوکریاں بیچ کر کروڑ پتی بن گیا

اعلیٰ افسر کی مدد سے4 لاکھ روپے میں100 سے زائد افراد کو پولیس میں ملازمت دلائی۔

رشوت کی آمدنی سے قیصرشاہ نے شہر بھر میں جائیدادیں خریدلیں۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
سندھ پولیس میں ایک اور کالی بھیڑ منظر عام پر آگئی، پریڈی تھانے کے ہیڈ محرر نے اعلیٰ پولیس افسر کی مدد سے 3 سے 4 لاکھ روپے میں 100سے زائد افراد کو پولیس میں ملازمت دلائی، ہیڈ محرر کروڑوں کی جائیداد کا مالک بن گیا۔

حکام کے حکم پر کروڑ پتی ہیڈ محرر کے خلاف تحقیق ہوئی لیکن مبینہ طور پر کوئی نتیجہ نہ نکل سکا، تفصیلات کے مطابق پریڈی تھانے کے ہیڈ محرر اے ایس آئی قیصر شاہ عرف شاہ جی نے چند سال میں سندھ پولیس میں مبینہ طور پر100سے زائد افراد کو ملازمتیں دلائیں، ذرائع کے مطابق بھرتی ہونے والے بیشتر افراد پولیس افسران کے بچے، بھائی، رشتے دار اور دوست احباب تھے، قیصر شاہ نے فی کانسٹیبل کی بھرتی کے لیے مبینہ طور پر3 سے4 لاکھ روپے فی کس رقم وصول کی۔


قیصر شاہ کو پولیس میں بھرتیاں کرانے کے لیے پولیس کے اعلیٰ افسر جو ان دنوں محکمہ اینٹی کرپشن میں تعینات ہیں نے ہدف دیا تھا جب کہ اینٹی کرپشن میں بھرتیوں کا ٹھیکہ بھی شاہ جی کے پاس ہے، رشوت کی آمدنی سے قیصر شاہ نے ایم اے جناح روڈ ریڈیو پاکستان کے قریب رہائشی عمارت میں4 فلیٹ، پریڈی اسٹریٹ پر علی اینڈ بلال آرکیڈ میں2 فلیٹ ، صدر اکبر روڈ پر رہائشی عمارت میں2 فلیٹ، پریڈی پر صبینہ اپارٹمنٹ میں 2 فلیٹ، پریڈی اسٹریٹ پر کے ایم سی اسکول کے قریب عمارت میں 2 فلیٹ، ڈیفنس میں 2 فلیٹ اور زم زمہ پر 4 دکانیں خریدیں جو کرائے پر ہیں۔

جمعرات کو اینٹی کرپشن میں کلرک کی بھرتی کے لیے ایک شخص سے مبینہ طور پر 6 لاکھ روپے رشوت مانگی گئی ہے، قیصر شاہ کے زیر استعمال 3 سے زائد نئی گاڑیاں ہیں جن کی مالیت کروڑوں ہے، اے ایس آئی قیصر شاہ کے خلاف حکام کی جانب سے تحقیقات کا حکم دیا گیا جس پر کچھ عرصہ قبل اسے اسپیشل انویسٹی گیشن کے ایس ایس پی کے حکم پر ایس آئی یو کے سابقہ سیل جمید کوارٹر میں بٹھایا گیا کچھ ایسے افراد سے تفتیش کی گئی جن سے قیصر شاہ نے پولیس میں بھرتی کے لیے رقم لی تھی، تاہم وہ تمام افراد پولیس افسران کے جاننے والے تھے جنھیں پولیس افسران سیل سے لے گئے۔

جبکہ قیصر شاہ کو بھی اعلیٰ افسر نے مبینہ طور پر بھاری رشوت لے کر چھوڑ دیا اور رپورٹ میں اسے کلیئر قرار دے دیا، حساس ادارے کی ٹیم نے قیصر شاہ کے خلاف تحقیق شروع کی تاہم محمود آباد تھانے کے سابق ایس ایچ او کی سفارش پر اس کے خلاف تحقیق رک گئی ، محکمہ پولیس میں قیصر شاہ جیسے سیکڑوں اہلکار اور افسران موجود ہیں جو کراچی اور اندرون ملک کروڑوں روپے کی جائیدادوں کے مالک ہیں تاہم انھیں اپنے اعلیٰ افسران کی کھلی حمایت حاصل ہے۔
Load Next Story