دنیا کی انوکھی جیل جہاں قیدیوں کو مکمل آزادی حاصل ہے

وینزویلا کی سان انتونیو جیل میں قیدیوں کو باہر جانے کے علاوہ قریباً ہر کام کی آزادی ہے۔

متعدد قیدیوں کے پاس جدید ترین اسلحہ اور بیشتر کے پاس ہر قسم کی منشیات دستیاب ہے۔ فوٹو : فائل

عام طور پر ہم جیل کا تصور کریں تو کسی ایسی جگہ کا منظر ہی ذہن میں آتا ہے جہاں جرائم پیشہ افراد کو کوٹھریوں میں بند کرکے رکھا جاتا ہو اور انھیں کسی قسم کی بھی آزادی نہ ہو لیکن دنیا کی ایک ایسی انوکھی جیل بھی ہے جس کے باسیوں کو شاید عام شہریوں سے زیادہ آزادی حاصل ہے۔


امریکی اخبار ''نیویارک ٹائمز'' میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق وینزویلا کے مارگرینا جزیرے پر قائم سان انتونیو جیل جیل میں قیدیوں کی تعداد قریباً دو ہزار ہے اور زیادہ تر لوگوں کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں سزا ہوئی ہے۔ اس جیل کی سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں قیدیوں کو باہر جانے کے علاوہ قریباً ہر کام کی آزادی ہے۔ متعدد قیدیوں کے پاس جدید ترین اسلحہ اور بیشتر کے پاس ہر قسم کی منشیات دستیاب ہے۔

سان انتونیو جیل میں مقامی افراد اور سیاحوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے جو کہ قیدیوں سے منشیات خریدنے کے غرض سے آتے ہیں۔ آتے ہوئے تو ان ملاقاتیوں کی تلاش لی جاتی ہے لیکن واپسی پر کوئی پوچھ گچھ نہیں کی جاتی۔ اس کے علاوہ یہاں مرغوں کی لڑائی کے لیے بھی جگہ مختص ہے اور اسے دیکھنے کے لیے لوگ جیل کے باہر سے بھی آتے ہیں اور ان لڑائیوں پر بے پناہ جوا بھی کھیلا جاتا ہے۔
Load Next Story