کرکٹ ٹیم کی خراب پرفارمنس کے ذمے دار وزیراعظم ہیں شیخ رشید

جس معاشرے میں نجم سیٹھی کا ضمیر نہیں جاگتا وہاں قومی غیرت کا جنازہ نکل جاتا ہے، سربراہ عوامی مسلم لیگ


Monitoring Desk February 24, 2015
جمہوریت کو طالع آزما سے بچانے کیلیے سارے نظام کو تبدیل کرنا پڑے گا، تکرار میں گفتگو۔ فوٹو: فائل

PESHAWAR: عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید نے کہا ہے کہ ٹیم کی خراب پرفارمنس کے سب سے بڑے قصور وار وزیراعظم ہیں جنھوں نے نجم سیٹھی کو آگے کیا ہوا ہے، جس معاشرے میں نجم سیٹھی جیسے اینکر کا ضمیر نہیں جاگتا وہاں پر کیا بات کی جائے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام تکرار میں میزبان عمران خان سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ جس ملک میں نجم سیٹھی جیسا اینکر غیرت کھا کر نہیں کہتا کہ میں استعفیٰ دیتا ہوں تو وہاں سے قومی غیرت کا جنازہ نکل جاتا ہے جب انسان کے اندر جھوٹ ہو تو پھر ایسے ہی ہوتا ہے ٹیم کی ہار سے قوم نڈھال ہے اور وہ کہتے ہیں کہ ابھی تو 2 میچ ہارے ہیں جس ملک میں ٹاپ کا ڈاکٹر سی ٹی اسکین اور ایکسرے کی مشین خراب ہونے کی وجہ سے مارا جائے وہاں پرکرکٹ کا پیسہ اسپتالوں پر خرچ کرنا چاہیے جس اسٹریچر پر بینظیر بھٹو نے دم توڑا اگر قوم اس کو دیکھے تو پتہ چلے گا کہ موت کتنی بے رحم ہوتی ہے، بہتر تھا کہ اندھوں کی کرکٹ ٹیم کو بھیج دیا جاتا۔

حکمرانوں کے کارخانے تو چل سکتے ہیں لیکن ان سے ملک نہیں چل سکتا کیونکہ یہ ٹاپ کے منیجر رکھ لیتے ہیں، میٹرو بس کے منصوبے کی وجہ سے لوگ ان کو گالیاں نکال رہے ہیں، ان کے خلاف نفرت پیدا ہو رہی ہے، یہ 100,100 بندے بھی کھڑے کر لیں لیکن قوم شیخ رشید کو ہی سنے گی، اس مرتبہ الیکشن ہوا تو ن لیگ کا پنجاب میں ایسا ہی حال ہوگا جیسے پیپلز پارٹی کا سندھ میں، اگر اس ملک میں جمہوریت کو کسی طالع آزما سے بچانا ہے تو سارے نظام کو تبدیل کرنا پڑے گا اچھے لوگ بھی ہیں، میں سب کو نہیں کہتا لیکن اچھے لوگوں کو آگے آنا چاہیے۔

انھوں نے مزید کہا کہ سیف الرحمان حکمرانوں کا تیسرا بھائی ہے، اس کو سارے کام آتے ہیں کیونکہ یہ انٹرنیشنل کمیشن ایکسپرٹ ہے، بالآخر ڈکٹیٹرز نکلیں گے اور چینلوں پر بھی قبضے کریں گے، چھت گر رہی ہے جو یہ سمجھ رہے ہیں کہ یہ بچ جائیں گے تو یہ غلط ہے یہ بھی نہیں بچیں گے، شیخ رشید نے کہا کہ اگر ایل این جی کے حوالے سے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ڈیل نہ ہوئی تو میں عدالت میں جاؤں گا جو شخص بھی سانحہ بلدیہ میں ملوث ہیں ان کو پھانسی پر لٹکا دیا جائے اور یہی موقف سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں