اسرائیل کی مسجد اقصیٰ پرچڑھائی اورغزہ میں نمازیوں پر حملہ درجنوں نمازی زخمی
اسرائیل امریکا کی طیارہ ساز فرم لاک ہیڈ مارٹن سے 14 ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا طیارے خریدے گا
اسرائیلی فوج کی اسپیشل فورس''الیسام'' کے 42 اہلکاروں نے اتوار کو قبلہ اول پردھاوا بول دیا اور وہ کئی گھنٹے قبلہ اول میں دندناتے پھرے۔
دوسری جانب قابض صہیونی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جنین میں نمازعشا میں مصروف فلسطینیوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں درجنوں نمازی زخمی ہوگئے۔الاقصیٰ فاؤنڈیشن و ٹرسٹ نے یہودی اہلکاروں کی مسجد اقصیٰ پرمنظم یلغار کی شدید مذمت کی اور جاری ایک بیان میں کہا کہ یہودی انتہا پسندوں اور فوجی اہلکاروں کاسیرو سیاحت کی آڑ میں قبلہ اول میں داخل ہوکر مقدس مقام کی بے حرمتی کرنا نہایت تشویش کا باعث ہے جس کے نتیجے میں فلسطینی عوام میں شدید اشتعال پیدا ہورہا ہے۔
یہودی شرپسندوں کے قبلہ اول پر دھاوے روز کا معمول ہیں۔ میڈیا رپور ٹ کے مطابق صہیونی فوجیوں نے شہر جنین کے مغرب میں زبوبہ قصبے کی 2 مساجد پر اندھا دھند فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں نماز عشا ادا کرنے والے فلسطینی براہ راست نشانہ بنے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے شام زبوبہ کے مقام پر چھاپہ مار کر شہریوں کے گھروں کی بھی تلاشی لینا شروع کی جواب میں فلسطینی شہریوں نے صہیونی فوجیوں پر سنگ باری کی اور پٹرول بم پھینکے، جس کے بعد قابض فوجی واپس چلے گئے۔ کچھ دیربعد صہیونی فوجیوں کی بڑی تعداد نے 2 مساجد پر حملہ کردیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے دانستہ طور پر نماز میں مصروف شہریوں کو بلاجواز نشانہ بنایا ۔ قصبے کی دکانوں میں بھی آنسو گیس کے گولے پھینکے گئے جس کے نتیجے میں کم سے کم 30 افراد زخمی ہوئے دکانوں کونقصان پہنچا۔ اسرائیلی وزارت دفاع نے ایک بیان میں بتایا کہ کہ 2 ارب 80کروڑ 20 لاکھ ڈالرز مالیت کی اس ڈیل پرگزشتہ ہفتے دستخط کیے گئے ہیں اور اس میں معاون ٹیکنالوجی اور ان طیاروں کو چلانے اور ان کی دیکھ بھال کی تربیت کی لاگت بھی شامل ہے۔ اسرائیل کی ایک وزارتی کمیٹی نے نومبر 2014 میں امریکا سے یہ جدید لڑاکا طیارے خریدنے کی منظوری دی تھی۔ سمجھوتے کے تحت اسرائیل پہلے 14 طیارے خریدے گا پھر مزید 17 طیارے خرید سکے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیل اپنے سرپرست ملک امریکا کی طیارہ ساز فرم لاک ہیڈ مارٹن سے 14 ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا طیارے خریدے گا ۔
دوسری جانب قابض صہیونی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جنین میں نمازعشا میں مصروف فلسطینیوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں درجنوں نمازی زخمی ہوگئے۔الاقصیٰ فاؤنڈیشن و ٹرسٹ نے یہودی اہلکاروں کی مسجد اقصیٰ پرمنظم یلغار کی شدید مذمت کی اور جاری ایک بیان میں کہا کہ یہودی انتہا پسندوں اور فوجی اہلکاروں کاسیرو سیاحت کی آڑ میں قبلہ اول میں داخل ہوکر مقدس مقام کی بے حرمتی کرنا نہایت تشویش کا باعث ہے جس کے نتیجے میں فلسطینی عوام میں شدید اشتعال پیدا ہورہا ہے۔
یہودی شرپسندوں کے قبلہ اول پر دھاوے روز کا معمول ہیں۔ میڈیا رپور ٹ کے مطابق صہیونی فوجیوں نے شہر جنین کے مغرب میں زبوبہ قصبے کی 2 مساجد پر اندھا دھند فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں نماز عشا ادا کرنے والے فلسطینی براہ راست نشانہ بنے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے شام زبوبہ کے مقام پر چھاپہ مار کر شہریوں کے گھروں کی بھی تلاشی لینا شروع کی جواب میں فلسطینی شہریوں نے صہیونی فوجیوں پر سنگ باری کی اور پٹرول بم پھینکے، جس کے بعد قابض فوجی واپس چلے گئے۔ کچھ دیربعد صہیونی فوجیوں کی بڑی تعداد نے 2 مساجد پر حملہ کردیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے دانستہ طور پر نماز میں مصروف شہریوں کو بلاجواز نشانہ بنایا ۔ قصبے کی دکانوں میں بھی آنسو گیس کے گولے پھینکے گئے جس کے نتیجے میں کم سے کم 30 افراد زخمی ہوئے دکانوں کونقصان پہنچا۔ اسرائیلی وزارت دفاع نے ایک بیان میں بتایا کہ کہ 2 ارب 80کروڑ 20 لاکھ ڈالرز مالیت کی اس ڈیل پرگزشتہ ہفتے دستخط کیے گئے ہیں اور اس میں معاون ٹیکنالوجی اور ان طیاروں کو چلانے اور ان کی دیکھ بھال کی تربیت کی لاگت بھی شامل ہے۔ اسرائیل کی ایک وزارتی کمیٹی نے نومبر 2014 میں امریکا سے یہ جدید لڑاکا طیارے خریدنے کی منظوری دی تھی۔ سمجھوتے کے تحت اسرائیل پہلے 14 طیارے خریدے گا پھر مزید 17 طیارے خرید سکے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیل اپنے سرپرست ملک امریکا کی طیارہ ساز فرم لاک ہیڈ مارٹن سے 14 ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا طیارے خریدے گا ۔