طالبان کے ساتھ بالواسطہ یابلاواسطہ مذاکرات نہیں ہورہے امریکا
افغانستان میں مذاکرات سے متعلق پاکستان سے بھی رابطے میں ہیں، امریکی محکمہ خارجہ
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے افغان قیادت کی مصالحتی کوششوں کو سراہتے ہیں تاہم امریکا اور طالبان کے درمیان بالواسطہ یا بلا واسطہ مذاکرات نہیں ہو رہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان سے مذاکرات سے متعلق افغان چیف ایگزیکٹو کے بیان سے آگاہ ہیں اور اس حوالے سے افغان قیادت کی مصالحتی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ طالبان کےساتھ امن مذاکرات کی تصدیق نہیں ہوئی تاہم امن مذاکرات کےمعاملے پر افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور افغان صدرنےامن مذاکرات کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ افغانستان میں مذاکرات سے متعلق پاکستان سے بھی رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان کے چیف ایگزیکٹوعبداللہ عبداللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ طالبان سے جدل مذاکرات ہوں گے اور اس حوالے سے گزشتہ 13سال میں ہونے والی پیش رفت پرہرگز سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا تاہم طالبان کی جانب سے مذاکرات کی تردید کی گئی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان سے مذاکرات سے متعلق افغان چیف ایگزیکٹو کے بیان سے آگاہ ہیں اور اس حوالے سے افغان قیادت کی مصالحتی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ طالبان کےساتھ امن مذاکرات کی تصدیق نہیں ہوئی تاہم امن مذاکرات کےمعاملے پر افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور افغان صدرنےامن مذاکرات کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ افغانستان میں مذاکرات سے متعلق پاکستان سے بھی رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان کے چیف ایگزیکٹوعبداللہ عبداللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ طالبان سے جدل مذاکرات ہوں گے اور اس حوالے سے گزشتہ 13سال میں ہونے والی پیش رفت پرہرگز سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا تاہم طالبان کی جانب سے مذاکرات کی تردید کی گئی ہے۔