ورلڈ کپ 2022 فیفا کا یورپیئن کلبز کو ہرجانہ دینے سے انکار

زرتلافی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اپنا پروگرام وضع کرنے کیلیے ابھی ان کے پاس7 برس ہیں، جنرل سیکریٹری فیفا


AFP February 26, 2015
زرتلافی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اپنا پروگرام وضع کرنے کیلیے ابھی ان کے پاس7 برس ہیں، جنرل سیکریٹری فیفا۔ فوٹو: فائل

MITHI: فیفا نے قطر میں ورلڈ کپ روایتی موسم گرما کے بجائے نومبر، دسمبر میں منعقد کرانے پر یورپیئن کلبز کو ہرجانہ دینے سے صاف انکار کردیا۔

دوحا میں پریس کانفرنس میں فیفا کے جنرل سیکریٹری جیروم والکے نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ کلبز کو ہرجانہ دینے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ان کے پاس اپنی لیگ کے شیڈول کو مرتب کرنے کیلیے ابھی7برس کا عرصہ ہے، ہمارا ان سے معاہدہ ہے، انگلینڈ، جرمنی اور فرانس کی نمائندگی کرنے والے یورپیئن ایسوسی ایشنزپہلے ہی قطر ورلڈ کپ تاریخوں کی تبدیلی پر ناخوشی کا اظہار کرچکی ہیں، جس کے بعد اس طرح کی باتیں بھی زیرگردش تھیں کہ کچھ لیگز اس معاملے پر مالی ہرجانہ طلب کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

دریں اثنا والکے نے بتایا کہ قطر میں ورلڈ کپ کے ابتدائی مرحلے میں روزانہ چار، چار میچز ہوں گے، بطور فائنل متبادل18 دسمبر کی تاریخ بھی سامنے آگئی،2021 میں کنفیڈریشن کپ بھی مختلف اوقات میں منعقد ہوگا۔تفصیلات کے مطابق فیفا نے گذشتہ دن گرم قطری موسم کے پیش نظر 2022 ورلڈ کپ کو روایتی وقت جون، جولائی کے بجائے نومبر اور دسمبر میں منعقد کرانے کی تجویز پیش کردی، یہ تجویز گذشتہ دنوں فیفا کی قائم کردہ ٹاسک فورس کمیٹی نے دی جس میں یوئیفا سمیت دیگر باڈیز کے نمائندے بھی شامل تھے، اس تجویز پر حتمی فیصلہ 19اور20 مارچ کو زیورخ میں شیڈول ایگزیکٹیو کمیٹی اجلاس میںمتوقع ہے، تجویز کے مطابق قطر میں ورلڈ کپ 26 نومبر سے 23 دسمبر تک منعقد کیا جائیگا۔

جیروم والکے نے کہا کہ یورپیئن کلبز کو میگا ایونٹ کی تاریخوں میں تبدیلی کے فیصلے کو قبول کرنا چاہیے، ہم جانتے ہیں کہ یہ بالکل پرفیکٹ نہیں لیکن ایسے میں وہ ہرجانہ طلب کرنے کی باتیں کیوں کررہے ہیں، میں انھیں ایک مرتبہ پھر باور کرانا چاہتا ہوں کہ یہ صرف ایک بار کیلیے ہورہا ہے، ہم ایسا کچھ نہیں کررہے جس سے فٹبال کا کھیل تباہ ہو، ہم نے صرف سیزن کا فارمیٹ اور اسٹرکچر تبدیل کیا ہے، والکے نے مزید کہا کہ میرے پاس اس معاملے پر یورپ کے بڑے فٹبال کلبز سے معذرت کرنے کی کوئی معقول وجہ نہیں ہے، میں کیوں ایسا کروں، ہمارا ان کلبز سے معاہدہ ہے جس سے انھیں فوائد بھی ملتے ہیں، انھیں 2010 میں 40 ملین اور 2014 میں 70 ملین ڈالرز ملے۔

فیفا آفیشل نے مزید کہا کہ ورلڈ کپ کا دورانیہ 32 دنوں سے کم کرکے 28 یوم کیا جاسکتا ہے، ابتدائی مرحلے میں روزانہ چار میچز منعقد کیے جائیں گے، تاہم فائنل کے 23 دسمبر کو انعقاد پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ،اس پر انگلینڈ سمیت کئی ممالک نے اعتراض کیا ہے،18 دسمبر کی تاریخ بھی سامنے آئی ہے، اسی طرح ورلڈ کپ کا ڈریس ریہرسل ایونٹ کنفیڈریشن کپ بھی قطر میں 2021 میں مختلف اوقات میں منعقد ہوگا۔دوسری جانب ورلڈ کپ تاریخوں میں تبدیلی پر انگلش پریمیئر لیگ کے چیف رچرڈ اسکوڈامور پہلے ہی ناراضی کااظہار کرچکے ہیں ، اب فرنچ لیگ کے صدر فریڈرک تھیریز نے بھی اس پر تشویش ظاہر کردی، انھوں نے نومبر، دسمبر میں ورلڈ کپ کے انعقاد کی تجویز کو ' بدترین حل' سے تشبیہ دی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں