سپریم کورٹ نظریہ ضرورت کے تحت حکومت کو گھر بھیج دے مشرف

نوازشریف کو غلط فہمی ہے کہ ملک اچھا چل رہاہے، سانق صدر

نوازشریف کو غلط فہمی ہے کہ ملک اچھا چل رہاہے، سانق صدر۔ فوٹو: فائل

سابق صدر پرویز مشرف نے کہاہے کہ ملک کا بڑا مسئلہ بیڈ گورننس ہے اور انتخابات میں دھاندلی پر سپریم کورٹ حکومت کو نظریہ ضرورت کے تحت حکومت کو گھر بھیج دے۔

اپنے ایک انٹر ویو میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ نوازشریف ملک نہیں چلاسکتے فوراً استعفیٰ دیں، عمران خان کی سولو فلائٹ کا ملک میں کوئی مستقبل نہیں جب کہ بے نظیرکی موت کا زرداری کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا، ان کی موت کے پیچھے میں نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ٹھیک چلانے کی ضرورت ہے، میٹرو منصوبے پر شہری برابھلا کہہ رہے ہیں، نوازشریف کو غلط فہمی ہے کہ ملک اچھا چل رہاہے۔


پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ (متحدہ مجلس عمل) ایم ایم اے خود بنی اور خود جیتی، میں نے کئی دفعہ کہاہے کہ مجھے ایگو کا کوئی مسئلہ نہیں، کوئی بھی آجائے جس میں اچھا پوٹینشل ہے میں اس کے ساتھ چلنے کو تیار ہوں، مجھے کوئی وژنری لیڈر نظر نہیں آرہا، الیکشن ہونے چاہئیں اور تیسری پولیٹیکل فورس ابھرنی چاہیے، سپریم کورٹ کے پاس پاور اور اتھارٹی ہے اسے عدل اور انصاف دینا چاہیے، تیسری پولیٹیکل فورس بننے میں اگر میرا کوئی کردار بنتا ہے تو اداکرنے پر تیار ہوں۔

ایک سوال پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس فورس استعمال کی گئی جب کہ 12مئی کو پولیس فورس استعمال نہیں ہوئی یہ چند گروپوں کا تصادم تھا، بطور صدر مملکت میں نے کبھی ایس ایچ او یا آئی جی کو ٹیلی فون پر احکام نہیں دیے۔ القاعدہ کے سب سے زیادہ لوگوں کو ہم نے پکڑا، آپریشن ضرب عضب صحیح ہورہاہے۔ دہشت گردی کی وجوہ کے بارے میں سابق صدر نے کہاکہ بلوچستان میں سیپرٹ ازم ، پنجاب میں سیکٹیرین ٹیررازم ہورہاہے جبکہ کراچی میں ایتھنک سیکٹیرین ٹیررازم ہورہاہے۔ سابق صدر نے کہاکہ مجھے کسی عہدے کی خواہش نہیں ہے جو ملک ٹھیک چلائے گا اسے سپورٹ کروں گا۔
Load Next Story