بینظیرقتل اور کامرہ بیس حملے کے ملزم ہمارے طلبا تھے ناظم مدرسہ حقانیہ کا اعتراف

ملزمان ہمارے مدرسہ کے طالبعلم تھے تاہم ان کے کردار اور فعل کا ہم سے کوئی تعلق نہیں، ناظم تعلیمات مولانا وصال احمد


Qaiser Sherazi February 27, 2015
ناظم تعلیمات مولانا وصال احمد نے ملزمان کا ریکارڈ بھی عدالت میں جمع کرادیا۔ ۔فوٹو: فائل

ISLAMABAD: مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے ناظم تعلیمات مولانا وصال احمد نے اعتراف کیا ہے کہ بینظیر بھٹو قتل اور کامرہ بیس پر حملے میں ہمارے مدرسے کے طالب علم ملوث تھے۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بے نظیر بھٹو قتل کیس میں مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے ناظم تعلیمات مولانا وصال احمدکا بیان ریکارڈکر لیا۔ مولانا وصال احمد نے تسلیم کیا کہ بے نظیر بھٹوکے قتل کیس میں نامزد 4 ملزمان خودکش بمبار عبداللہ عرف صدام، دوسرا خودکش بمبار نادر عرف قاری اسماعیل، رشید احمد عرف ترابی، فیض محمد کسکٹ اور کامرہ میں ایئرفورس کی بیس پر میزائل حملے کے ملزمان سید عرب، گل روز، محمد شفیق ان کے مدرسہ کے طلبہ تھے تاہم ان کے کردار اور فعل کا ہم سے کوئی تعلق نہیں۔

دوسری جانب گرفتار ملزم رشیدعرف ترابی نے کہا کہ وہ مدرسہ حقانیہ کا طالب علم نہیں تھا جب کہ مولانا وصال احمد نے جواب دیا کہ جھوٹ بولنے کی کوئی ضرورت نہیں، یہ ملزم مدرسے کا طالب علم تھا جب کہ انہوں نے ملزم کا مکمل ریکارڈ بھی پیش کر دیا۔ سینئر سرکاری پراسیکیوٹر چوہدری محمد اظہر نے بتایا کہ وہ اس کیس کی تیزی کے ساتھ سماعت مکمل کرا رہے ہیں اور مقدمہ مارچ میں مکمل ہونے کا امکان ظاہرکیا جارہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں