جائیداد کا20 سالہ پرانا مقدمہ ڈی این اے ٹیسٹ سے حل کرنے کا فیصلہ

اسکے بھائی اور بہن انہیں اپنی بہن تسلیم نہیں کرتے اور خاندانی جائیداد میں سے اس کا حصہ نہیں دے رہے، خاتون درخواست گزار


Numainda Express February 27, 2015
اسکے بھائی اور بہن انہیں اپنی بہن تسلیم نہیں کرتے اور خاندانی جائیداد میں سے اس کا حصہ نہیں دے رہے، خاتون درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے جائیداد کا20 سالہ پرانا مقدمہ ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے حل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ میں جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی جائیداد کے 20 سال پرانے مقدمے کی سماعت ہوئی جس میں عابدہ نامی خاتون نے موقف اپنایا کہ اسکے بھائی اور بہن انہیں اپنی بہن تسلیم نہیں کرتے اور خاندانی جائیداد میں سے اس کا حصہ نہیں دے رہے۔ جسٹس جواد خواجہ کی سربراہی میں قائم بنچ کا کہنا تھا کہ مقدمہ پرانا ہے اور شہادتیں بھی کمزور ہیں لہذا مقدمے کو ڈی این اے کے ذریعے حل کیا جائے گا۔

جسٹس جواد نے ریمارکس دیئے کہ قرآن نے جائیداد میں بیٹی، بیوی اور بہن کا حصہ مقرر کیا ہوا ہے لیکن مسلمانی کے بڑے بڑے دعویدار ماننے کے لیے بھی تیار نہیں ہوتے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 26 مارچ تک ملتوی کردی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں