گلگت جیل سے نانگا پربت حملے کا ایک ملزم فرار دوسرا مارا گیا

رات گئے4 قیدیوں نےجیل سےفرارہونے کی کوشش کی تاہم فورسزکی فائرنگ سے ملزم بلال ہلاک اوراس کا ساتھی فرارہوگیا،چیف سیکرٹری


ویب ڈیسک February 27, 2015
سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر کے ملزمان کی گرفتای کے لئے چھاپہ مار کارروائی شروع کر دی ہے، آئی جی گلگت بلتستان۔ فوٹو: فائل

گلگت کی ڈسٹرکٹ جیل سے غیر ملکی سیاحوں کے قتل کے الزام میں گرفتار 2 قیدیوں سمیت 4 ملزمان نے فرار ہونے کی کوشش کی جس پر اہلکاروں کی فائرنگ سے ایک ہلاک، ایک زخمی اور 2 فرار ہوگئے جب کہ ہلاک اور فرار ہونے والے قیدی نانگا پربت حملے میں ملوث تھے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل گلگت سے 4 قیدیوں نے رات گئے فرار ہونے کی کوشش کی جن میں نانگا پربت حملے کے 2 ملزمان بھی شامل ہیں۔ جیل کی حفاظت پر مامور اہلکاروں نے قیدیوں کے فرار ہوتے دیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں غیر ملکی سیاحوں پر حملے کا ایک ملزم موقع پر مارا گیا جبکہ 2 فرار ہوگئے جن میں سیاحوں کے قتل میں ملوث ملزم بھی شامل ہے اور چوتھا قیدی گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگیا جسے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری راجہ سکندر سلطان کے مطابق دہشتگردوں کی جانب سے جیل پر حملہ نہیں کیا گیا بلکہ 4 قیدیوں کی جانب سے فرار ہونے کی کوشش کی گئی جن کے بارے میں جیل میں موجود افراد کا خیال ہے کہ ان کے پاس اسلحہ تھا یا انہوں نے اپنے پاس ہتھیار ہونے کا ڈھونگ رچایا اور فرار کی کوشش کی تاہم سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے نانگا پربت کا ایک قیدی حضرت بلال ہلاک اور دوسرا حبیب الرحمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ آئی جی گلگت بلتستان کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر کے ملزمان کی گرفتای کے لئے چھاپہ مار کارروائی شروع کر دی ہے۔

واضح رہے کہ 22 جون 2013 کو بیس کیمپ پر10غیرملکی کوہ پیماؤں سمیت 11 افراد قتل کردیے گئے تھے جن کا تعلق یوکرائن، چین، امریکا اور روس سے تھا جب کہ قتل کےالزام میں گرفتار ملزمان کو گلگت کی ڈسٹرکٹ جیل میں رکھا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں