رواں سال19بینک ڈکیتیاں4 کروڑ روپے سے زائد لوٹ لیے گئے
اہم شواہد ملنے کے باجود اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ پولیس ملزمان کی گرفتاری میں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ کرسکی.
کراچی میں واردات کیلیے بینک ملزمان کا سب سے آسا ن ہدف بن گیا، رواں سال میں19بینک ڈکیتیوں کے دوران 4کروڑ سے زائد کی رقم لوٹ لی گئی۔
اہم شواہد ملنے کے باجود اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ پولیس تا حال صرف تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے، وارداتوں میں ملوث ملزمان کی گرفتاری میں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کرسکی، تفصیلات کے مطابق کراچی میں بینک ڈکیتی ملزمان کا آسان ہدف بن گیا ہے ملزمان کا جس علاقے میں دل چاہتا ہے وہاںبینک ڈکیتی کر لیتے ہیں اور بیشتر وارداتوں میں ملزمان بینک میں لگے سی سی کیمروں کی بننے والی فوٹیج اور سیکیورٹی پر معمور نجی کمپنی کے گارڈز سے اسلحہ بھی چھین کر اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔
رواں سال کے دوران بینک ڈکیتی کی سب سے پہلی واردات 31جنوری کو ہوئی جس میں جمشید کواٹر کے علاقے میں واقع نجی بینک کی برانچ سے مسلح ملزمان 10 لاکھ 4 ہزار، 455 روپے اور سیکیورٹی گارڈ کا اسلحہ چھین کر لے گئے، دوسری واردات 7فروری کو گلستان جوہر بلاک 7 میں واقع نجی بینک میں ہوئی جہاں سے ملزمان20 لاکھ 6 ہزار242 روپے، تیسری واردات 6 مارچ کو ناظم آباد نمبر 3میں واقع نجی بینک میں ہوئی جہاں سے14 لا کھ 45ہزار روپے اور سیکیورٹی گارڈزسے رپیٹرچھین لی گئی۔
چوتھی بینک ڈکیتی کی واردات 13اپریل کو گلبرگ کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک 17 میں واقع نجی بینک میں ہوئی جہاں سے ملزمان عملے اور کھاتیداروں کو یرغمال بنانے کے بعد2 لاکھ 12ہزار رقم لوٹ کر فرار ہو گئے ، 4مئی کو فیروز آباد کشمیر روڈ پر واقع نجی بینک میں ڈکیتی کے دوران ملزمان 6لاکھ 90ہزار977 روپے لوٹ کر فرار ہو گئے ، چھٹی واردات14 مئی کو سعید آباد کے علاقے یوسف گوٹھ نیول کالونی بلدیہ ٹائون میں ہوئی جہاں سے مسلح ملزمان نے نجی بینک سے6 لاکھ 88ہزار 536 روپے لوٹ لیے۔
جون کے مہینے میں پہلی اور رواں سال کی ساتویں واردات یکم جون کو درخشاں کے علاقے ڈیفنس بد ر کمرشل اسٹریٹ10پر واقع نجی بینک میں ہوئی جہاں سے ڈاکو37لاکھ 60ہزار روپے لوٹ کر فرار ہو گئے ، آٹھویں واردات14جون کو گلبرگ بلاک 10 فیڈرل بی ایریا میں واقع نجی بینک میں ڈکیتی ہوئی جہاں سے ملزمان 23 لاکھ 42ہزار 280 روپے لوٹ کر فرار ہو گئے تھے ، رواں سال کی نویں اور جون کے مہینے کی تیسری بینک ڈکیتی کی واردات 15 جون کو رضویہ کے علاقے ناظم آباد مسلم لیگ کواٹر میں واقع نجی بینک میں ہوئی۔
ملزمان45لاکھ 84ہزار541 روپے جبکہ عملے اور کھاتیداروں کے موبائل فونز بھی لوٹ لیے گئے، 2012 کی دسویں بینک ڈکیتی6جولائی کو کیماڑی جیکسن بازار میں واقع نجی بینک میں ہوئی جہاں سے مسلح ملزمان عملے کو یرغمال بنا کر 2 لاکھ 84 ہزار 305نقد رقم اور سیکیورٹی گارڈ سے پستول چھیننے کے بعد فرار ہو گئے تھے ، رواں سال کی گیارہویں بینک ڈکیتی 13 جولائی کو ڈیفنس فیز 2 کے نجی بینک میں ہوئی جہاں سے ملزمان 45 لاکھ 19 ہزار683 روپے لوٹ کر فرار ہو گئے، بارہویں واردات 27 اگست کو بوٹ بیسن شیریں جناح کالونی میں واقع نجی بینک میں ہوئی جہاں سے ڈاکو 47 لاکھ 11 ہزار990 کی رقم لوٹ کر لے گئے ، ستمبر کے مہینے میں بینک ڈکیتیوں کی 3 وارداتیں ہوئیں جو اعداد و شمار کے لحاظ سے13 ویں،14 ویں اور پندرہویں بینک ڈکیتی کی وارداتیں تھیں
اہم شواہد ملنے کے باجود اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ پولیس تا حال صرف تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے، وارداتوں میں ملوث ملزمان کی گرفتاری میں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کرسکی، تفصیلات کے مطابق کراچی میں بینک ڈکیتی ملزمان کا آسان ہدف بن گیا ہے ملزمان کا جس علاقے میں دل چاہتا ہے وہاںبینک ڈکیتی کر لیتے ہیں اور بیشتر وارداتوں میں ملزمان بینک میں لگے سی سی کیمروں کی بننے والی فوٹیج اور سیکیورٹی پر معمور نجی کمپنی کے گارڈز سے اسلحہ بھی چھین کر اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔
رواں سال کے دوران بینک ڈکیتی کی سب سے پہلی واردات 31جنوری کو ہوئی جس میں جمشید کواٹر کے علاقے میں واقع نجی بینک کی برانچ سے مسلح ملزمان 10 لاکھ 4 ہزار، 455 روپے اور سیکیورٹی گارڈ کا اسلحہ چھین کر لے گئے، دوسری واردات 7فروری کو گلستان جوہر بلاک 7 میں واقع نجی بینک میں ہوئی جہاں سے ملزمان20 لاکھ 6 ہزار242 روپے، تیسری واردات 6 مارچ کو ناظم آباد نمبر 3میں واقع نجی بینک میں ہوئی جہاں سے14 لا کھ 45ہزار روپے اور سیکیورٹی گارڈزسے رپیٹرچھین لی گئی۔
چوتھی بینک ڈکیتی کی واردات 13اپریل کو گلبرگ کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک 17 میں واقع نجی بینک میں ہوئی جہاں سے ملزمان عملے اور کھاتیداروں کو یرغمال بنانے کے بعد2 لاکھ 12ہزار رقم لوٹ کر فرار ہو گئے ، 4مئی کو فیروز آباد کشمیر روڈ پر واقع نجی بینک میں ڈکیتی کے دوران ملزمان 6لاکھ 90ہزار977 روپے لوٹ کر فرار ہو گئے ، چھٹی واردات14 مئی کو سعید آباد کے علاقے یوسف گوٹھ نیول کالونی بلدیہ ٹائون میں ہوئی جہاں سے مسلح ملزمان نے نجی بینک سے6 لاکھ 88ہزار 536 روپے لوٹ لیے۔
جون کے مہینے میں پہلی اور رواں سال کی ساتویں واردات یکم جون کو درخشاں کے علاقے ڈیفنس بد ر کمرشل اسٹریٹ10پر واقع نجی بینک میں ہوئی جہاں سے ڈاکو37لاکھ 60ہزار روپے لوٹ کر فرار ہو گئے ، آٹھویں واردات14جون کو گلبرگ بلاک 10 فیڈرل بی ایریا میں واقع نجی بینک میں ڈکیتی ہوئی جہاں سے ملزمان 23 لاکھ 42ہزار 280 روپے لوٹ کر فرار ہو گئے تھے ، رواں سال کی نویں اور جون کے مہینے کی تیسری بینک ڈکیتی کی واردات 15 جون کو رضویہ کے علاقے ناظم آباد مسلم لیگ کواٹر میں واقع نجی بینک میں ہوئی۔
ملزمان45لاکھ 84ہزار541 روپے جبکہ عملے اور کھاتیداروں کے موبائل فونز بھی لوٹ لیے گئے، 2012 کی دسویں بینک ڈکیتی6جولائی کو کیماڑی جیکسن بازار میں واقع نجی بینک میں ہوئی جہاں سے مسلح ملزمان عملے کو یرغمال بنا کر 2 لاکھ 84 ہزار 305نقد رقم اور سیکیورٹی گارڈ سے پستول چھیننے کے بعد فرار ہو گئے تھے ، رواں سال کی گیارہویں بینک ڈکیتی 13 جولائی کو ڈیفنس فیز 2 کے نجی بینک میں ہوئی جہاں سے ملزمان 45 لاکھ 19 ہزار683 روپے لوٹ کر فرار ہو گئے، بارہویں واردات 27 اگست کو بوٹ بیسن شیریں جناح کالونی میں واقع نجی بینک میں ہوئی جہاں سے ڈاکو 47 لاکھ 11 ہزار990 کی رقم لوٹ کر لے گئے ، ستمبر کے مہینے میں بینک ڈکیتیوں کی 3 وارداتیں ہوئیں جو اعداد و شمار کے لحاظ سے13 ویں،14 ویں اور پندرہویں بینک ڈکیتی کی وارداتیں تھیں