داعش نے عراق میں کئی تاریخی نوادرات اور مجسمے تباہ کر ڈالے

یہ نوادرات اور مجسمے بت پرستی کی علامت ہیں اس لئے ان کا نام ونشان مٹادیا گیا، داعش


ویب ڈیسک February 27, 2015
جنگجوؤں نے تاریخی ورثے کو ناقابل بیان اور ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جو ثقافتی دہشت گردی ہے، عراقی ماہرین آثار قدیمہ فوٹو: فائل

عراق اور شام میں برسر پیکار جنگجو تنظیم داعش نے عراق کے شہر موصل کے عجائب گھر میں موجود کئی تاریخی نوادرات اور مجسموں کو تباہ کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق داعش کی جانب سے اس تباہی کی جاری کی جانے والی ویڈیو میں جنگجوؤں کو موصل کے ایک عجائب گھر میں موجود تاریخی نوادرات اور مجسموں کو کلہاڑیوں اور ہتھوڑوں سے توڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور داعش کا کہنا ہے کہ یہ نوادرات اور مجسمے بت پرستی کی علامت ہیں اس لئے ان کا نام ونشان مٹادیا گیا۔ عراق کے ماہرین آثار قدیمہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جنگجوؤں نے تاریخی ورثے کو ناقابل بیان اور ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جو ثقافتی دہشت گردی ہے، یہ انمول نوادرات تھے جو صرف عراق ہی کا تاریخی ورثہ نہیں تھے بلکہ پوری دنیا میں ان کی اہمیت تھی۔

ادھر داعش کی اس حرکت پر عالمی ثقافتی ادارے یونیسکو کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں عراق کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کا معاملہ زیر غور آئے گا۔

واضح رہے کہ داعش کے جنگجو عراق اور شام میں اپنے زیر قبضہ علاقوں میں صرف تاریخی نوادرات ہی کو تباہ نہیں کررہے بلکہ انھوں نے صوفیہ اور علما کے متعدد مزارات اور کئی عبادت گاہوں کو بھی ڈھا دیا ہے۔


 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں