ڈی ویلیئرز ویسٹ انڈین ٹیم کے دشمن نمبر ون بن گئے
52بالزپرورلڈکپ کی دوسری تیزترین سنچری، 64گیندوں پر150رنزکا ریکارڈ،پروٹیزنے ون ڈے کی چوتھی بڑی فتح پائی۔
جنوبی افریقی کپتان ابراہم ڈی ویلیئرز ویسٹ انڈین ٹیم کے دشمن نمبر ون بن گئے۔
انھوں نے مسلسل دوسرے ماہ حریف بولنگ اٹیک کی دھجیاں اڑائیں،18 جنوری کو ڈی ویلیئرز نے جوہانسبرگ میں صرف31 بالز پر ون ڈے کرکٹ کی تیز ترین سنچری جڑی تھی، اب انھوں نے ورلڈکپ کی دوسری سب سے تیز تھری فیگر اننگز کا اعزاز حاصل کر لیا، اس کیلیے ڈی ویلیئرز نے52 گیندوں کا سامنا کیا اور یہ سنگ میل حریف کپتان جیسن ہولڈر کو چھکا لگا کر عبور کیا، سب سے آگے بدستور آئرلینڈ کے کیون اوبرائن موجود ہیں۔
جنھوں نے2011میں بنگلور میں انگلینڈ کےخلاف50بالز پر تہرے ہندسوں میں رسائی حاصل کی تھی۔ حالیہ اننگز میں ڈی ویلیئرز کو64گیندوں پر تیز ترین 150رنزکا ریکارڈ قائم کرنے کا بھی موقع ملا،ان سے قبل آسٹریلوی شین واٹسن نے2011میں بنگلہ دیش کیخلاف83بالز پر اتنا اسکور کیا تھا،پروٹیز قائد ناقابل شکست162رنز کے ساتھ ورلڈکپ میں بڑی اننگز کھیلنے والے بیٹسمینوں کی فہرست میں نویں نمبر پر آ گئے، سب سے آگے واحد ڈبل سنچری میکر (215رنز) کرس گیل موجود ہیں، یہ کسی جنوبی افریقی بیٹسمین کی جانب سے میگا ایونٹ کی دوسری اور ون ڈے کی مجموعی طور پر چوتھی بڑی اننگز ہے، ورلڈکپ 1996میں یو اے ای کیخلاف گیری کرسٹن کے188رنز اب تک ملکی ریکارڈ ہے۔
ڈی ویلیئرز نے نویں سنچری کے ساتھ بطور قائد پروٹیز کیلیے زیادہ بڑی اننگز کا ریکارڈ گریم اسمتھ سے چھین لیا۔ میچ میں جنوبی افریقہ نے ویسٹ انڈیز کو257رنز سے شکست دی، یہ رنز کے لحاظ سے کسی ٹیم کی چوتھی سب سے بڑی فتح ہے، بھارت بھی میگا ایونٹ کے سب سے بڑی جیت کے ریکارڈ میں پروٹیز کے ساتھ موجود ہے۔
اس نے برمودا کو 2007میں رسوائی پر مجبور کیا تھا، ورلڈ ریکارڈ پر کیوی ٹیم قابض ہے جس نے2008میں آئرلینڈ کو290کے بھاری مارجن سے زیر کیا، جنوبی افریقی ٹیم اس فہرست کی دوسری اور تیسری پوزیشن پر بھی موجود ہے، اس نے بالترتیب زمبابوے کو 272اور سری لنکا کو 258رنز سے ہرایا تھا۔
انھوں نے مسلسل دوسرے ماہ حریف بولنگ اٹیک کی دھجیاں اڑائیں،18 جنوری کو ڈی ویلیئرز نے جوہانسبرگ میں صرف31 بالز پر ون ڈے کرکٹ کی تیز ترین سنچری جڑی تھی، اب انھوں نے ورلڈکپ کی دوسری سب سے تیز تھری فیگر اننگز کا اعزاز حاصل کر لیا، اس کیلیے ڈی ویلیئرز نے52 گیندوں کا سامنا کیا اور یہ سنگ میل حریف کپتان جیسن ہولڈر کو چھکا لگا کر عبور کیا، سب سے آگے بدستور آئرلینڈ کے کیون اوبرائن موجود ہیں۔
جنھوں نے2011میں بنگلور میں انگلینڈ کےخلاف50بالز پر تہرے ہندسوں میں رسائی حاصل کی تھی۔ حالیہ اننگز میں ڈی ویلیئرز کو64گیندوں پر تیز ترین 150رنزکا ریکارڈ قائم کرنے کا بھی موقع ملا،ان سے قبل آسٹریلوی شین واٹسن نے2011میں بنگلہ دیش کیخلاف83بالز پر اتنا اسکور کیا تھا،پروٹیز قائد ناقابل شکست162رنز کے ساتھ ورلڈکپ میں بڑی اننگز کھیلنے والے بیٹسمینوں کی فہرست میں نویں نمبر پر آ گئے، سب سے آگے واحد ڈبل سنچری میکر (215رنز) کرس گیل موجود ہیں، یہ کسی جنوبی افریقی بیٹسمین کی جانب سے میگا ایونٹ کی دوسری اور ون ڈے کی مجموعی طور پر چوتھی بڑی اننگز ہے، ورلڈکپ 1996میں یو اے ای کیخلاف گیری کرسٹن کے188رنز اب تک ملکی ریکارڈ ہے۔
ڈی ویلیئرز نے نویں سنچری کے ساتھ بطور قائد پروٹیز کیلیے زیادہ بڑی اننگز کا ریکارڈ گریم اسمتھ سے چھین لیا۔ میچ میں جنوبی افریقہ نے ویسٹ انڈیز کو257رنز سے شکست دی، یہ رنز کے لحاظ سے کسی ٹیم کی چوتھی سب سے بڑی فتح ہے، بھارت بھی میگا ایونٹ کے سب سے بڑی جیت کے ریکارڈ میں پروٹیز کے ساتھ موجود ہے۔
اس نے برمودا کو 2007میں رسوائی پر مجبور کیا تھا، ورلڈ ریکارڈ پر کیوی ٹیم قابض ہے جس نے2008میں آئرلینڈ کو290کے بھاری مارجن سے زیر کیا، جنوبی افریقی ٹیم اس فہرست کی دوسری اور تیسری پوزیشن پر بھی موجود ہے، اس نے بالترتیب زمبابوے کو 272اور سری لنکا کو 258رنز سے ہرایا تھا۔