ملزمہ طوبیٰ نے عبیرہ کے ساتھ مقامی صحافی کے قتل کا بھی اعتراف کرلیا
عبیرہ کو دہی جبکہ یوسف کو جوس میں زہر دیا، طوبیٰ کا اعتراف
عبیرہ قتل کیس کی ملزمہ طوبیٰ نے اپنی ماڈل دوست کے علاوہ مقامی صحافی کو بھی قتل کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن لاہور ایاز سلیم نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے عبیرہ کے گھر والوں نے طوبیٰ کو شناخت کیا۔ طوبیٰ کے موبائل ڈیٹا کی مدد سے فاروق نامی شخص سے تفتیش شروع کی۔ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ طوبیٰ کا اصلی نام عظمیٰ راؤ ہے، جس نے بابر بٹ نامی ایک شخص سے شادی کی جس سے اس کی دو بیٹیاں ہوئیں، چھوٹی بیٹی 2 ماہ کی عمر میں انتقال کرگئی، جس کے بعد دونوں کے تعلقات خراب ہوگئے اور معاملات طلاق پر متنج ہوئے اور طوبیٰ نشے کی عادی ہوگئی۔
ایاز سلیم کا کہنا تھا کہ طوبیٰ نے اپنے دوست فاروق کے دوست ذیشان سے 20 ہزار روپے میں زہر خریدا تھا اور فاروق کو اس کا علم تھا۔ طوبیٰ کا بیان ہے کہ اپنی بیٹی کی موت پر اس نے عبيرہ کو اپنے سابق شوہر بابر بٹ کے قتل کے لئے راضی کيا لیکن بعد ميں عبيرہ نے بابر بٹ کو زہر دينے سے انکار کرديا، جس پر اس نے اسے ہی زہر دے کر مار دیا۔ اس کے علاوہ طوبیٰ نے یوسف نامی ایک اور شخص کو بھی زہر دے کر قتل کرنے کا اعتراف کیا۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن لاہور ایاز سلیم نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے عبیرہ کے گھر والوں نے طوبیٰ کو شناخت کیا۔ طوبیٰ کے موبائل ڈیٹا کی مدد سے فاروق نامی شخص سے تفتیش شروع کی۔ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ طوبیٰ کا اصلی نام عظمیٰ راؤ ہے، جس نے بابر بٹ نامی ایک شخص سے شادی کی جس سے اس کی دو بیٹیاں ہوئیں، چھوٹی بیٹی 2 ماہ کی عمر میں انتقال کرگئی، جس کے بعد دونوں کے تعلقات خراب ہوگئے اور معاملات طلاق پر متنج ہوئے اور طوبیٰ نشے کی عادی ہوگئی۔
ایاز سلیم کا کہنا تھا کہ طوبیٰ نے اپنے دوست فاروق کے دوست ذیشان سے 20 ہزار روپے میں زہر خریدا تھا اور فاروق کو اس کا علم تھا۔ طوبیٰ کا بیان ہے کہ اپنی بیٹی کی موت پر اس نے عبيرہ کو اپنے سابق شوہر بابر بٹ کے قتل کے لئے راضی کيا لیکن بعد ميں عبيرہ نے بابر بٹ کو زہر دينے سے انکار کرديا، جس پر اس نے اسے ہی زہر دے کر مار دیا۔ اس کے علاوہ طوبیٰ نے یوسف نامی ایک اور شخص کو بھی زہر دے کر قتل کرنے کا اعتراف کیا۔