روس میں اپوزیشن رہنما قاتلانہ حملے میں جاں بحق

55 سالہ بورس نیمتسوو پر کریملن کے قریب پل عبور کرتے وقت قاتلانہ حملہ کیا گیا

بورس نیمتسوو کا شمار روسی صدر ولادیمیر پیوتن کے بڑے ناقدین میں ہوتا تھا۔ فوٹو: فائل

روس میں اپوزیشن رہنما اور سابق نائب وزیر اعظم بورس نیمتسوو کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ 55 سالہ بورس نیمتسوو پر کریملن کے قریب پل عبور کرتے وقت قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں وہ شدید زخمی ہوئے اور اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گئے۔ روسی صدر ولادیمیر پیوتن نے اپوزیشن رہنما کے قتل کی شدید مذمت اور اسے پیشہ وارانہ قتل قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا جب کہ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے تمام معاملات کی خود نگرانی کریں گے۔


دوسری جانب امریکی صدر براک اوباما نے بھی بورس نیمتسوو کی ہلاکت کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کی فوری، غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات ہونی چاہئے۔

واضح رہے کہ بورس نیمتسوو نے 1990 کی دہائی میں صدر بورس یلسن کے دور حکومت میں ملک کے نائب وزیر اعظم کے فرائض انجام دیئے تھے جب کہ ان کا شمار روسی صدر کے بڑے ناقدین میں ہوتا تھا اور قتل سے کچھ عرصہ قبل انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انھیں خدشہ ہے کہ یوکرین میں جنگ کی مخالفت کی وجہ سے ولادیمیر پوتن انھیں مروا سکتے ہیں۔
Load Next Story