مزار قائد کے اطراف واچ ٹاورز قائم گشت بڑھادیا گیا

مزار پر تعینات پولیس و رینجرز کی نفری میں اضافہ، مختلف شہروں میں دہشت گردی کے واقعات کے بعد سیکیورٹی بڑھائی گئی، ذرائع


Raheel Salman March 02, 2015
قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار کی سیکیورٹی کے لیے چوکیاں قائم کر کے ان پر سرچ لائٹس لگا دی گئی ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

مزار قائد کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا، حفاظتی اقدامات کی غرض سے مزار کے اطراف واچ ٹاورز بھی قائم کردیے گئے۔

پولیس و رینجرز کی نفری میں اضافے کے ساتھ ساتھ گشت بھی بڑھادیا گیا ہے،ریت کی بوریوں کی مدد سے عارضی چوکیاں بنادی گئیں،ملک کے مختلف شہروں میں پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات کے بعد مزار قائد پر سیکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تناظر میں اب عملی اقدامات کیے جارہے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ مزار قائد کے اندر مزار مینجمنٹ کمیٹی کام کرتی ہے جبکہ باہر پولیس و رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے فوری طور پر نمٹا جاسکے۔

تفصیلات کے مطابق دہشت گردی کے خدشات اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے بریگیڈ کے علاقے میں نمائش پر واقع بانی پاکستان محمد علی جناح کے مزار کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے، حفاظتی اقدامات سخت کرنے کی غرض سے مزار کے احاطے میں چاروں اطراف بلند واچ ٹاورز قائم کردیے گئے ہیں جبکہ ان پر سرچ لائٹس بھی نصب کی گئی ہیں، اس کے علاوہ مزار پر تعینات پولیس و رینجرز کی نفری میں اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ اطراف میں پولیس و رینجرز کا گشت بھی بڑھادیا گیا ہے،اس کے علاوہ مزار کے اندر اور باہر فٹ پاتھ پر ریت کی بوریوں کی مدد سے عارضی چوکیاں قائم کردی گئی ہیں جن میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات کے بعد مزار قائد پر سیکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تناظر میں اب عملی اقدامات کیے جارہے ہیں، پشاور، راولپنڈی، شکارپور اور دیگر شہروں میں چند ماہ کے دوران دہشت گردی کے بدترین واقعات پیش آئے تھے، ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر ایس ایچ او بریگیڈ انعام جونیجو نے تصدیق کی کہ مزار قائد کی سیکیورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے، مزارقائد کے اندر تمام انتظامات مزار قائد کی مینجمنٹ کمیٹی کرتی ہے جبکہ باہر پولیس و رینجرز کی بھاری نفری چوکس کر دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے فی الفور نمٹا جاسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں