گستاخانہ فلم کیخلاف مظاہرے تحریک ناموس رسالتؐ نے یوم مذمت منایا
اقوام متحدہ توہین انبیا کے خلاف قانون پاس کرے ورنہ مسلم ممالک الگ ہو جائیں،مقررین۔
امریکا میں بنائی جانے والی گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بدستورجاری ہے۔
تحریک ناموس رسالتؐ کی اپیل پرگزشتہ روز یوم مذمت منایا گیا، اس دوران لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، سرگودھا، سیالکوٹ، پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان، کوئٹہ سمیت ملک بھر میں مظاہروں، ریلیوں اور احتجاجی سیمینارز کا انعقاد کیا گیا جبکہ علمائے کرام نے خطبات جمعہ میں گستاخانہ حرکت کی مذمت کی، صاحبزادہ ڈاکٹر زبیر، شاہ اویس نورانی، سید منور حسن، حافظ سعید، مولانا سمیع الحق، پروفیسر ساجد میر، علامہ ساجد نقوی سمیت دیگرمقررین نے کہا کہ رسول اﷲ ؐ کی محبت مسلمان کی متاع حیات اور ایمان کی اساس ہے، مسلمانوں کا بچہ بچہ اپنے خون کا نذرانہ دیکربھی حضورؐ کی عزت و ناموس کا دفاع کرے گا۔
اقوام متحدہ توہین انبیا کے خلاف قانون پاس کرے ورنہ تمام مسلم ممالک اس سے الگ ہو جائیں۔دریں اثنا تحریک حرمت رسولؐ اور جماعۃ الدعوۃ کے زیراہتمام بھی ملک بھر میں احتجاج کیا گیا،اوکاڑہ، بھکر میں حرمت رسولؐ کانفرنسوں میں مطالبہ کیا گیا کہ گستاخانہ فلم بنانے والے ملعون پادری ودیگرکو پھانسی پر لٹکایا جائے، عالمی سطح پر قرآن پاک کی بیحرمتی اور تمام انبیا کی شان میں گستاخی کی سزا موت کا قانون پاس کیا جائے۔فیصل آباد میں حافظ سعید کی قیادت میں حرمت رسولؐ کاررواں نکالاگیا جبکہ شیخوپورہ میں یاد گار چوک جناح پارک میں تحفظ حرمت رسولؐ کانفرنس کا انعقادکیاگیا۔
نارووال ، ہری پور، قصور،گوجرانوالہ، وہاڑی' حیدرآباد، رحیم یارخان، کراچی اور دیگر شہروں میں نماز جمعہ کے بعد مساجدکے باہر پرامن مظاہرے، مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں۔ بھگت سنگھ چوک کا نام حرمت رسول چوک رکھنے کا مطالبہ کیا گیا۔ حافظ سعید، حافظ عبدالرحمن مکی ودیگر نے کہاکہ اگر امریکا کا آئین شان رسالتؐ میں گستاخیوں کی آزادی دیتا ہے تو مسلمانوں کا آئین قرآن پاک ایسے ظالموں کے سرتن سے جدا کرنے کا حکم دیتا ہے' او آئی سی کا سربراہی اجلاس بلا کر مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے۔
تحریک ناموس رسالتؐ کی اپیل پرگزشتہ روز یوم مذمت منایا گیا، اس دوران لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، سرگودھا، سیالکوٹ، پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان، کوئٹہ سمیت ملک بھر میں مظاہروں، ریلیوں اور احتجاجی سیمینارز کا انعقاد کیا گیا جبکہ علمائے کرام نے خطبات جمعہ میں گستاخانہ حرکت کی مذمت کی، صاحبزادہ ڈاکٹر زبیر، شاہ اویس نورانی، سید منور حسن، حافظ سعید، مولانا سمیع الحق، پروفیسر ساجد میر، علامہ ساجد نقوی سمیت دیگرمقررین نے کہا کہ رسول اﷲ ؐ کی محبت مسلمان کی متاع حیات اور ایمان کی اساس ہے، مسلمانوں کا بچہ بچہ اپنے خون کا نذرانہ دیکربھی حضورؐ کی عزت و ناموس کا دفاع کرے گا۔
اقوام متحدہ توہین انبیا کے خلاف قانون پاس کرے ورنہ تمام مسلم ممالک اس سے الگ ہو جائیں۔دریں اثنا تحریک حرمت رسولؐ اور جماعۃ الدعوۃ کے زیراہتمام بھی ملک بھر میں احتجاج کیا گیا،اوکاڑہ، بھکر میں حرمت رسولؐ کانفرنسوں میں مطالبہ کیا گیا کہ گستاخانہ فلم بنانے والے ملعون پادری ودیگرکو پھانسی پر لٹکایا جائے، عالمی سطح پر قرآن پاک کی بیحرمتی اور تمام انبیا کی شان میں گستاخی کی سزا موت کا قانون پاس کیا جائے۔فیصل آباد میں حافظ سعید کی قیادت میں حرمت رسولؐ کاررواں نکالاگیا جبکہ شیخوپورہ میں یاد گار چوک جناح پارک میں تحفظ حرمت رسولؐ کانفرنس کا انعقادکیاگیا۔
نارووال ، ہری پور، قصور،گوجرانوالہ، وہاڑی' حیدرآباد، رحیم یارخان، کراچی اور دیگر شہروں میں نماز جمعہ کے بعد مساجدکے باہر پرامن مظاہرے، مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں۔ بھگت سنگھ چوک کا نام حرمت رسول چوک رکھنے کا مطالبہ کیا گیا۔ حافظ سعید، حافظ عبدالرحمن مکی ودیگر نے کہاکہ اگر امریکا کا آئین شان رسالتؐ میں گستاخیوں کی آزادی دیتا ہے تو مسلمانوں کا آئین قرآن پاک ایسے ظالموں کے سرتن سے جدا کرنے کا حکم دیتا ہے' او آئی سی کا سربراہی اجلاس بلا کر مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے۔