روس مقتول اپوزیشن رہنما بورس نیمتسوف کی یاد میں ہزاروں افراد کا مارچ

منصوبہ سازوں کوکیفر کردار تک پہنچانے کے لئے سب کچھ کیا جائےگا، روسی صدرکا مقتول کی والدہ کو پیغام

ماسکو میں روسی اپوزیشن لیڈربورس نیمتسوف کے قتل کے خلاف مارچ میں ہزاروں افراد شریک ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

ISLAMABAD:
روس کے دارالحکومت ماسکو میں ہزاروں افراد نے مقتول اپوزیشن رہنما بورس نیمتسوف کی یاد منانے کے لئے مارچ کیا۔

اتوار کومظاہرین کریملن کے قریب واقع اس پل کے قریب جمع ہوئے جہاں ایک مسلح شخص نے سینئر اپوزیشن رہنما کو گولیاں مارکر ہلاک کردیا تھا۔ مظاہرین نے جائے وقوعہ پر پھول نچھاور کیے۔ اس موقع پر مظاہرین نے مقتول رہنما کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے روسی پرچم سیاہ پٹیوں کے ساتھ لپیٹ رکھے تھے۔ یاد رہے کہ مقتول رہنما نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مارچ کی کال دے رکھی تھی۔ ابتدا میں شہری حکومت نے بھی اس ریلی کی اجازت نہیں دی تھی تاہم نیمسوف کے قتل کے بعد شہر کے مرکز میں اس مارچ کی اجازت دے دی گئی۔


روسی تفتیشی کمیٹی نے اس واقعے کے درپردہ ممکنہ طور پر اسلامی شدت پسندی کے عنصر کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ نیمسوف پر حملہ ان کی جانب سے فرانسیسی اخبار چارلی ہیبڈو پر حملے کی بھرپور مذمت کا ردعمل بھی ہو سکتا ہے۔ صدرپیوٹن نے نیمتسوف کے قتل کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے ان کی والدہ کو بتایا کہ قاتل ہر حال میں گرفتار کریں گے اور انھیں سزا دی جائے گی۔ اپنے ایک پیغام میں انھوں نے کہا کہ اس قتل کے منصوبہ سازوں اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے سب کچھ کیا جائے گا۔

دوسری جانب حقوق انسانی کی تنظیم ایمینسٹی انٹرنیشنل نے بھی فوری، غیر جانبدار اور موثر تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کھلے عام تنقید کرنے والوں اور جنھیں حکام خاموش کرانا چاہتے تھے
Load Next Story