اسلام آباد میں دیگر شہروں کے افراد کی تدفین پر پابندی عائد
اسلام آباد انتظامیہ نے یہاں مرنا بھی مشکل کر دیا ہے، شہری
وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) نے اسلام آباد کا سکونتی ثبوت نہ رکھنے والے افراد کی میت کو سی ڈی اے قبرستانوں میں دفنانے میں پابندی عائد کر دی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اسلام آباد میں قائم سرکاری قبرستانوں ایچ ایٹ اور ایچ الیون میں اسلام آباد کا شناختی کارڈ نہ ہونے والے افراد کی میت کو دفنانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایکسپریس سروے کے مطابق ایچ ایٹ کا سرکاری قبرستان 500 کنال تک پھیلا ہوا ہے۔اس میں قبروں کے لیے 190پلاٹ بنائے گئے تھے جبکہ ایک پلاٹ میں 128سے150قبروں کی جگہ بنائی گئی ہے، قبرستان میں اس وقت تقریبا 40 ہزار سے زائد قبریں ہیں، جگہ کم ہونے کے باعث یہاں اب تدفین بند کر دی گئی ہے۔
ایچ الیون قبرستان کا کل رقبہ 4000کنال ہے یہاں 35 پلاٹ بنائے گئے ہیں جبکہ ایک پلاٹ میں 300 قبروں کی جگہ ہے۔ دیکھ بھال نہ ہونے سے قبرستانوں میں جنگلی جانور داخل ہونے سے قبروں کی بے حرمتی ہو رہی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ قبرستانوں میت دفنانے کے لئے اسلام آباد کے شناختی کارڈ کی شرط سمجھ سے بالاتر ہے۔ پابندی عائد کرنا نا انصافی ہے۔ اسلام آباد انتظامیہ نے یہاں مرنا بھی مشکل کر دیا ہے۔ ایچ الیون قبرستان کا آدھے سے زیادہ حصہ خالی ہے اس قانون کا فوری خاتمہ کیا جائے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اسلام آباد میں قائم سرکاری قبرستانوں ایچ ایٹ اور ایچ الیون میں اسلام آباد کا شناختی کارڈ نہ ہونے والے افراد کی میت کو دفنانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایکسپریس سروے کے مطابق ایچ ایٹ کا سرکاری قبرستان 500 کنال تک پھیلا ہوا ہے۔اس میں قبروں کے لیے 190پلاٹ بنائے گئے تھے جبکہ ایک پلاٹ میں 128سے150قبروں کی جگہ بنائی گئی ہے، قبرستان میں اس وقت تقریبا 40 ہزار سے زائد قبریں ہیں، جگہ کم ہونے کے باعث یہاں اب تدفین بند کر دی گئی ہے۔
ایچ الیون قبرستان کا کل رقبہ 4000کنال ہے یہاں 35 پلاٹ بنائے گئے ہیں جبکہ ایک پلاٹ میں 300 قبروں کی جگہ ہے۔ دیکھ بھال نہ ہونے سے قبرستانوں میں جنگلی جانور داخل ہونے سے قبروں کی بے حرمتی ہو رہی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ قبرستانوں میت دفنانے کے لئے اسلام آباد کے شناختی کارڈ کی شرط سمجھ سے بالاتر ہے۔ پابندی عائد کرنا نا انصافی ہے۔ اسلام آباد انتظامیہ نے یہاں مرنا بھی مشکل کر دیا ہے۔ ایچ الیون قبرستان کا آدھے سے زیادہ حصہ خالی ہے اس قانون کا فوری خاتمہ کیا جائے۔